افغانستان میں طالبان کے قبضے کے بعد سے ہی چین ان چند ممالک میں سے ایک رہا ہے جو کھل کر طالبان کی حمایت میں کھڑا رہا ہے۔ گذشتہ روز چین ایک مرتبہ پھر افغانستان کی نئی حکومت کے ساتھ مذاکرات کے تعلق سے بات کہی ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجین نے بدھ کو ایک پریس بریفنگ میں کہا "افغانستان میں چین کا سفارت خانہ پہلے کی طرح کام کر رہا ہے اور ہم نئی حکومت کے ساتھ رابطے میں رہنے کے لیے تیار ہیں۔
اس کے علاوہ اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر چینی وزارت خارجہ نے لکھا ہے کہ جیسا کہ افغان عوام نے مطالبہ کیا ہے، امریکہ کو کسی جواز کے بغیر افغانستان کے اثاثے منجمد نہیں کرنے چاہیے۔
انھوں نے مزید لکھا کہ امریکہ کو افغانستان کے جائز مطالبے کا سامنا کرنا چاہیے، دباؤ اور پابندیوں کو ترک کرنا چاہیے اور افغان معیشت، امن اور تعمیر نو کے لیے رکاوٹیں کھڑی کرنا بند کرنا چاہیے۔