قطر نے منگل کے روز 3 ملین یورو مالیت کا طبی سامان بوسنیا بھجوایا ہے تاکہ بوسنیائی حکومت ملک میں کورونا پھیلنے پر قابو پانے کی کوشش کر سکے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ بوسنیا کی جانب سے ڈاکٹرز اور نرسز کے لئے پی پی ای کٹز کے مطالبے سے متعلق قطر کو لکھے گئے خط کے جواب میں قطری امیر شیخ تمیم بن حماد الثانی نے یہ ساز و سامان بوسنیا روانہ کیا۔
بوسنیا کے سہ فریقی صدارت کے چیئرمین سیفک زافیرووک نے گذشتہ کئی ہفتوں قبل ایک خط بھیج کر قطر سے طبی امداد کا مطالبہ کیا تھا۔
زافیرووک نے سبھی خلیجی ممالک کے رہنماؤں کو بھی اسی طرح کے خطوط بھیجے تھے۔
دوحہ سے یہ امداد منگل کو قطر ایئرویز کے ذریعہ فراہم کی گئی اور یہ امدادی طیارہ بوسنیا کے دارالحکومت سرائیوو پہنچ چکا ہے۔
ہوائی جہاز کا استقبال بوسنیا کے وزیر خارجہ بصیرا ترکوچ اور بوسنیا میں قطری سفارتخانے کے ایک سینئر اہلکار حمید بن تمی الحجری نے ہوائی اڈے پر کیا تھا۔
بوسنیا کے وزیر خارجہ نے کہا کہ قطر بوسنیا کا ایک حقیقی دوست ہے اور مشکل وقت میں سچے دوست سامنے آتے ہیں۔
اس موقع پر حمید بن تمی الہجری نے کہا کہ 'میں اس بات پر زور دینا چاہتا ہوں کہ بوسنیا اور قطر کے مابین مضبوط دوستی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بوسنیا نے اپنے مشکل وقت میں دنیا کے محض چند ممالک سے امداد کا مطالبہ کیا تھا، ان میں سے قطر بھی ایک ہے'۔