بنگلہ دیش میں موجود روہنگیا پناہ گزینوں کی منتقلی کو روکنے کے لیے حقوق انسانی کی تنظیموں کی اپیل کے باوجود سیکیورٹی کی بنیاد پر بنگلہ دیش کی طرف سے روہنگیا پناہ گزینوں کے ایک دوسرے گروپ کو آئندہ کل خلیج بنگال کے ایک نشیبی جزیرے پر بھیجا جائے گا۔
بنگلہ دیش: روہنگیا پناہ گزینوں کو بھشان جزیرے پر بھیجنے کی تیاری اس سلسلے میں یہاں دو بنگلہ دیشی عہدیداروں نے بتایا کہ میانمار فرار ہونے والے ایک ہزار سے زیادہ روہنگیا پناہ گزينوں کو میانمار کی سرحد کے قریب واقع پناہ گزین کیمپ سے 'بھاشن چار' نامی جزیرے پر پہنچایا جائے گا۔ اس ماہ کے شروع میں 1600 سے زیادہ روہنگیا پناہ گزینوں کا پہلا دستہ وہاں بھیج دیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق بس اور ٹرک کے ذریعہ ان کے سامان چٹاگانگ بندرگاہ تک لے جانے کے لیے تیار ہیں۔ آج رات وہ یہاں رہیں گے اور کل انہیں جہاز کے ذریعہ جزیرے پر لے جایا جائے گا۔
بنگلہ دیش: روہنگیا پناہ گزینوں کو بھشان جزیرے پر بھیجنے کی تیاری یہ بھی پڑھیں:
حکام نے اس مسئلے کو عام کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس نقل مکانی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس جزیرہ پر سیلاب کا خطرہ ہے، جو براعظم سے بہت فاصلے پر واقع ہے۔ یہ اونچی لہروں کی زد میں آکر مکمل طور پر ڈوب سکتا ہے۔ ان پناہ گزینوں کی جان کو ہمہ وقت اب خطرات لاحق ہوں گے۔ یہ انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی کے زمرے میں آئیگا۔
بنگلہ دیش کے محکمہ مہاجرین کے انچارج محمد شمس الدجی نے بتایا کہ اس جزیرے پر ایک لاکھ افراد کی رہائش کا انتظام کرنے کے ساتھ، ان کو سیلاب سے بچانے کے لیے ایک 12 کلومیٹر طویل ڈیم تعمیر کیا گیا ہے اور وہاں نقل مکانی کرنا رضاکارانہ ہے۔ کسی کو وہاں جانے پر مجبور نہیں کیا گیا ہے۔ لوگ صحت کی نگہداشت اور تعلیم تک زیادہ رسائی کے ساتھ وہاں بہتر زندگی گزار سکتے ہیں، لیکن مہاجرین اور انسانی حقوق کے رضاکاروں کا کہنا ہے کہ کچھ روہنگیا پناہ گزینوں کو اس جزیرے پر جانے پر مجبور کیا گیا ہے۔