جمعرات کو وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ہی ان کی ترجیح رہی ہے کہ وہ بھارت اور بنگلہ دیش کے مابین تعلقات کو مضبوط اور گہرا کریں۔
انھوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ پہلے ہمارے ہمسایہ ممالک پالیسی کے تحت ان تعلقات کو فروغ دیا جائے گا'۔
مودی نے کہا کہ 'بنگلہ دیش ہمسایہ پہلے پالیسی کا ایک اہم ستون ہے۔ بنگلہ دیش کے ساتھ اپنے تعلقات کو مستحکم اور گہرا کرنا پہلے دن سے ہی میری ترجیح رہی ہے'۔
'یہ سچ ہے کہ وبائی امراض کی وجہ سے یہ سال مشکل رہا لیکن ہمارے تعلقات میں کوئی کمی نہیں آئی'۔
بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کے ساتھ ورچوئل سربراہی اجلاس میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ 'مشکل وقت میں دونوں ممالک کے تعلقات میں بڑھ چڑھ کر تعاون دیکھا گیا ہے'۔
یہ سربراہی اجلاس وجے دیوس کے ایک دن بعد منعقد ہورہا ہے، جس دن 1971 کی جنگ میں پاکستان سے جنگ کے دوران بھارت کی فتح ہوئی تھی اور بنگلہ دیش وجود میں آیا۔
مودی نے کہا ہےکہ 'یہ ہمارے لئے اعزاز کی بات ہے کہ آپ نے بنگلہ دیش کی آزادی اور فتح کا جشن منایا۔ جب بنگلہ دیش آزادی کے 50 سال کا جشن منا رہا ہے، تو میں جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے دونوں ممالک کے شہدا کو خراج تحسین پیش کرنا چاہتا ہوں'۔
بھارت اور بنگلہ دیش نے اکتوبر 2019 میں بنگلہ دیش کے وزیر اعظم کا سرکاری دورہ کرنے کے ساتھ ہی اعلی سطح پر باقاعدہ تبادلے جاری رکھے ہیں۔
وزیر اعظم مودی نے مارچ 2020 میں مجیب بورشو کے تاریخی موقع پر ایک ویڈیو پیغام دیا تھا۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیش سال 2020 کو مجیب بورشو کے نام سے منا رہا ہے۔ یہ بنگلہ دیش کی قوم کے والد شیخ مجیب الرحمٰن کی یوم پیدائش کی تقریب ہے۔