تھائی لینڈ کے گورنر نے کورونا وائرس کے سبب دارالحکومت بینکاک کے معروف شاپنگ مالز کو بند کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔
مالز کے ریستورانوں کے علاوہ دیگر ریستورانوں کو بھی محض گھر لے جا گھر کھانا دینے کی اجازت دی گئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کھانوں کے آڈر بے تحاشہ کیے جا رہے ہیں۔
کاروباری مقامات کے لاک ڈاون کے بعد بڑی تعداد میں تھائی باشندے نوکریوں سے محروم ہو چکے ہیں۔ اور دیہی علاقوں کے لوگ اپنے اپنے گھروں کو واپس لوٹ رہے ہیں۔
اس موقع پر ایک ٹک ٹک ڈرائیور نے اپنا درد بتاتے ہوئے کہا کہ تھائی اپنے گھر نہیں چھوڑ رہے ہیں۔ اور انہیں نہیں معلوم کہ وہ کرایہ اور اپنی قسط کی ادائیگی کے لئے رقم کہاں سے کماوں گا۔
ٹرانسپورٹ حکام نے عوامی نشریاتی ادارے ٹی پی بی ایس کو بتایا کہ اتوار کے روز ایک بس ٹرمینل پر کم از کم 50 ہزار افراد گھر جانے کی کوشش کر رہے تھے۔
صحت کے عہدیدار سب سے التجا کر رہے ہیں کہ وہ نیم شٹ ڈاؤن کی مدت کے دوران سفر نہ کریں ، کیونکہ بینکاک سے باہر کورونا کے کیسز کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔
بینکاک کے ایک ہوٹل مالک نے کہا کہ 'میں اس صورتحال کو سمجھتا ہوں۔ صحت کا مسئلہ ابھی زیادہ اہم ہے۔ ہم دوسری چیزوں کے بارے میں بعد میں بات کر سکتے ہیں'۔
تازہ ترین پابندیوں کا اعلان اس وقت کیا گیا، جب تھائی لینڈ نے کورونا کے 122 نئے تصدیق شدہ کیسز کے اعداد و شمار جاری کیے۔ اس طرح تھائی لینڈ میں کورونا کے کیسز کی تعداد مجموعی طور پر 721 تک پہنچ گئی۔
واضح رہے کہ عالمی سطح پر پھیلے کورونا وائرس نے اب تک 3 لاکھ 39 ہزار سے زائد افراد کو متاثر کیا ہے اور اس وائرس سے دنیا بھر میں 14 ہزار 700 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔