عراقی سیکیورٹی فورسز نے ہفتے کے روز دارالحکومت بغداد کے 'تحریر اسکوائر' کو ایک برس بعد دوبارہ کھول دیا، جو ملک میں حکومت مخالف مظاہروں کا مرکز تھا۔ اس کے علاوہ ایک اہم پل کو بھی کھول دیا گیا، جسے مظاہرین نے گذشتہ برس اکتوبر میں مظاہرے شروع ہونے کے بعد بند کردیا تھا۔
ایک برس بعد عراق میں احتجاج کے مرکزی مقامات کو خالی کرا دیا گیا
عراق کے دارالحکعمت بغداد میں جن اہم اسکوائر اور سڑکوں کو کھولا گیا ہے، وہ اس سے پہلے مظاہروں کی مرکزی جگہیں تھیں۔ انہیں دوبارہ گاڑیوں کی آمد و رفت کے لیے آخر کار ایک برس بعد کھول دیا گیا۔
sdf
سکیورٹی فورسز نے سنیچر کی صبح تحریر اسکوائر میں مظاہرین کے اڈوں کو مسمار کر دیا اور الجمہوریہ پل کو دوبارہ کھول دیا، جو ملک کے سب سے محفوظ علاقے 'گرین زون' کو جوڑتا ہے، جہاں بیشتر سرکاری اور غیر ملکی سفارت خانے قائم ہیں۔
واضح رہے کہ اکتوبر سنہ 2019 میں بغداد اور عراق کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر حکومت مخالف مظاہرے پھوٹ پڑے، کیونکہ ہزاروں مشتعل عراقی نوجوان، حکومت کی بدعنوانی، بجلی سمیت ناقص خدمات، اور بے روزگاری سے تنگ آ کر سڑکوں پر نکل آئے۔