افغانستان میں طالبان کی واپسی کے بعد صحافیوں کے خلاف حملوں کے واقعات میں اضافہ جاری ہے۔
دی افغانستان نیشنل جرنلسٹ یونین نے کہا کہ پندرہ اگست سے 30 سے زیادہ ایسے معاملات کی اطلاع ملی ہے جن میں 90 فیصد حملے سرکاری افواج کی طرف سے کیے گئے ہیں۔
افغانستان نیشنل جرنلسٹ یونین کے سربراہ مسرور لفتی نے کہا کہ 90 فیصد حملوں کو طالبان کے ماتحت سلامتی دستوں کی طرف سے انجام دیا جارہا ہے، دیگر حملے نامعلوم افراد نے کئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ملک میں صحافیوں کی صورتحال کا پتہ لگانے کے لئے دی افغانستان نیشنل جرنلسٹ یونین نے جائزہ لیا تھا اور نتیجہ میں پتہ چلا کہ صحافیوں کے خلاف 30سے زیادہ حملے ہوئے ہیں۔ ان میں سے 90فیصدمعاملات طالبان سے متعلق ہیں۔
طلوع نیوز کے مطابق افغانستان میں میڈیا کے ساتھ جس طرح کا سلوک کیا جارہا ہے اس پر صحافی برادری نے گہری تشویش ظاہر کی ہے اور امارات اسلامیہ سے ملک میں صحافیوں کے لئے عملی معلومات تک رسائی اور ان کے تحفظ کا طریقہ تجویز کرنے کی اپیل کی ہے۔
یو این آئی