بنگلہ دیش کی ڈھاکہ عدالت نے چھ برس قبل مذہب پر تنقید کرنے والے بنگلہ دیشی نژاد امریکی بلاگر کو قتل کرنے کے جرم میں شدت پسند تنظیم داعش کے 5 ارکان کو سزائے موت سنائی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق، بنگلہ دیشی نژاد امریکی شہری اویجیت رائے کو فروری سنہ 2015 میں اس وقت قتل کیا گیا تھا جب وہ اپنی اہلیہ کے ہمراہ ڈھاکہ میں کتابوں کے میلے سے واپس آرہے تھے۔
بنگلہ دیشی نژاد امریکی شہری اویجیت رائے بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں اسپیشل اینٹی ٹیرارزم ٹریبیونل کے فیصلے کے بعد سرکاری وکیل غلام سرور خان کا کہنا ہے کہ 'ان کے خلاف جرم بلا شک و شبہ ثابت ہوگیا ہے اور عدالت نے سب سے بڑی سزا سنا دی ہے'۔
وکیل کا کہنا ہے کہ حملے میں ملوث ایک اور ملزم کو عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سزا پانے والے 6 افراد القاعدہ سے منسلک مقامی تنظیم انصار الاسلام بنگلہ ٹیم کا حصہ تھے اور ان کے حوالے سے پولیس کا مؤقف ہے کہ متعدد شہریوں اور بلاگرز کے قتل میں ملوث ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: قتل کے جرم میں سعودی خاتون کو سزائے موت
غلام سرور خان کا کہنا ہے کہ فوج سے معطل کیے گئے سید ضیاالحق مبینہ طور پر اس گروپ کے سربراہ ہیں اور بلاگرز کے قتل کا ماسٹر مائند ہیں جبکہ گروپ کے ایک رکن کو غیر حاضری میں سزائے موت دی گئی ہے۔
وکیل نذرالاسلام کا کہنا تھا کہ وہ اس سزا کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل کریں گے۔
حکام کا کہنا ہے کہ انصار الاسلام القاعدہ سے وابستہ مقامی گروپ ہے۔
خیال رہے کہ بنگلہ دیش میں سنہ 2013 اور سنہ 2016 کے درمیان سیکولر کارکنان، بلاگرز اور ملحد مصنفین کو نشانہ بناتے ہوئے تشدد کی لہر دیکھی گئی ہے۔ صرف سنہ 2015 میں پانچ بلاگر اور ایک پبلشر کا قتل ہوا تھا۔
حالیہ برسوں میں حکومت نے شدت پسند گروہوں کو ختم کرنے کے لیے انسداد دہشت گردی کے لیے دو بڑے یونٹ تشکیل دیئے ہیں۔
انسداد دہشت گردی کے لیے ملک بھر میں جاری چھاپوں میں اب تک 100 سے زیادہ مشتبہ شدت پسند ہلاک اور سیکڑوں گرفتار کیے جا چکے ہیں۔