محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے یہ تبصرہ افغانستان کے خصوصی نمائندے، زلمے خلیل زاد کے پیر کے روز اسلام آباد کا دورہ اور پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت پاکستانی عہدیداروں سے ملاقات کے ضمن میں کیا۔
افغان امنِ عمل کو مستحکم کرنے عالمی برادری کے ساتھ تعاون بائیڈن انتظامیہ کا اہم مقصد پرائس نے اپنی نیوز کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا کہ "ان مباحثوں میں سفیر خلیل زاد نے پاکستانی ہم منصبوں کی مدد پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ امن عمل کے لئے پاکستان سے مسلسل عزم کی درخواست کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ خلیل زاد کا 20 جنوری کے بعد خطے میں یہ دورہ، خطے میں امریکی سفارتکاری کے تسلسل کی نمائندگی کرتا ہے۔
پرائس نے کہا، "ہم بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں، جس میں دوحہ میں ڈائیلاگ بھی شامل ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کابل میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر افغان امن عمل میں پیشرفت کے بشمول ایک سیاسی تصفیہ اور جامع جنگ بندی کی سمت ترقی کی حوصلہ افزائی کرنے کے لئے کام کر رہا ہے،
انہوں نے کہا کہ یہ سچ ہے کہ وہ آپس میں مشورے کر رہے ہیں اور محکمہ زیادہ تر وسیع پیمانے پر اتحادیوں ، اپنے شراکت داروں اور خطے میں موجود ممالک کے ساتھ مل کر مشاورت کررہا ہے کہ ہم سب کیسے اس امن عمل کی حمایت کر سکتے ہیں۔