وینیزوئیلا کے وزیر خارجہ جارج ایریزا نے بتا یا کہ وینیزوئیلا انتظامیہ اقوام متحدہ کو ایک خط کے ذریعہ کاراکس کے خلاف کولمبیا کی مبینہ جارحیت کا ثبوت بھیجے گا۔
گذشتہ ہفتے وینیزوئیلا کے صدر نکولس مادورو نے کولمبیا کی سرحد کے نزدیک بڑے پیمانےپر فوجی مشقوں کا اعلان کیاتھا، جو 10سے 28ستمبر تک جاری رہےگا۔
مادورو کے مطابق،وینزوئیلا فوجی مشقوں کے دوران کولمبیا کے متصل سرحد پر فضائی،دفاعی نظام کو تعینات کرےگا۔
صدر نے اس بات پر زور دیا کہ کاراکس کے خلاف بوگوٹا کی امکانی جارحیت کی دھمکی کے درمیان ان کا ملک کولمبیا سے متصل سرحد پر اپنی فوجی طاقت میں اضافہ کررہا ہے۔
مسٹر ایریزا نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر لکھاہے'ہم اقوام متحدہ کو ناقابل تردید معلومات بھیجیں گےیہ کولمبیا کی طرف سے پیش کردہ مضحکہ خیز قیاس آرائیاں نہیں ہوں گی، ہم تصاویر، ثبوت،تاریخیں، نام، رابطےاور تال میل، اور وینیزوئیلا کے خلاف کولمبیا کے عسکریت پسند حملوں کے منصوبوں کا ثبوت پیش کریں گے۔'
واضح رہے کہ وینیزوئیلا میں سیاسی بحران کےدرمیان کاراکس اور بوگوٹا کے تعلقات خراب ہوگئے ہیں۔
جنوری میں اپوزیشن نے مادوروں کو بے دخل کرنے کی کوشش کی تھی، تاکہ اس کے لیڈر جوان گائیڈو کو عہدے پر فائز کیا جاسکے، لیکن یہ کوشش ناکام رہی اور بے چینی جاری رہی، کیونکہ مادورو نے انہیں بے دخل کرنے اور قتل کرنے کے پس پردہ میں بوگاٹاکے ہونے کا الزام لگایا ۔
جبکہ کولمبیا نے ان سبھی الزامات کی تردید کی ہے، البتتہ بوگوٹا چنددیگرملکوں کے ساتھ گائیڈو کو عبوری صدر بنانے کی حمایت کرتا رہا ہے۔
دوسری جانب چین اور روس نےمادورو کی حمایت کی، کیونکہ وہ وینیروئیلا کےواحد حقیقی لیڈر ہیں۔