امریکہ نے فوجی سرگرمیوں میں شفافیت کو فروغ دینے کے مقصد سے رکن ممالک کے علاقوں میں غیر مسلح نگرانی کے طیارے کی پرواز کی اجازت دینے والے 'اسلحہ کنٹرول' معاہدے کے دائرہ کار سے خود کو باہر کرلیا ہے۔
یہ قدم جس میں روس کے ذریعہ معاہدے کی مبینہ خلاف ورزیوں کا حوالہ دیتے ہوئے سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے رکن ممالک کے لئے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے بعد اٹھایا گیا ہے۔
قومی سلامتی کے مشیر رابرٹ اوبرائن نے ٹویٹر پر جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ روس کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی کرنے کے تناظر میں معاہدہ سے دستبرداری کے لئے امریکہ نے چھ ماہ قبل نوٹس جاری کیا تھا اور اب ہم اس کے دائرے سے باہر ہیں۔
یہ معاہدہ جو 2002 میں عمل میں آیا تھا ، جس میں مجموعی طور سے 34 اراکین ہیں جن میں امریکہ ، کینیڈا ، روس اور کئی یورپی ممالک شامل ہیں ، لیکن اب اس میں امریکہ شامل نہیں ہے۔
نومنتخب صدر جو بائیڈن جنوری میں ممکنہ طور پر چارج سنبھالیں گے، نے کہا ہے کہ اس معاہدے کی مدت فروری میں ختم ہوجائے گی اور وہ نئے معاہدے میں توسیع کریں گے۔