امریکی صدر جو بائیڈن نے میانمار کے فوجی حکام پر پابندی کے ایک ایگزیکٹو آرڈر کو منظوری دی۔ ان پابندیوں کے تحت میانمار کے فوجی رہنماؤں، ان کے افراد خاندان اور ان سے وابستہ تمام کاروبار کو نشانہ بنایا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی امریکہ میں رکھے گئے میانمار کے ایک ارب ڈالر کے سرکاری فنڈ تک ان کی رسائی کو روکنے کے لیے بھی اقدامات کیے جارہے ہیں۔
جو بائیڈن نے کہا کہ ان کی انتظامیہ اس ہفتے پابندیوں کے دائرے میں آنے والے افراد کی نشاندہی کرے گی۔ جبکہ میانمار کے چند فوجی لیڈران روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کی وجہ سے پہلے ہی بلیک لسٹ میں شامل ہیں۔
واضح ر ہے کہ میانمار میں تختہ پلٹ کے خلاف مظاہرے کے دوران ایک خاتون کے سر میں گولی لگنے سے وہ شدید زخمی ہوئی جس کے بعد امریکہ نے یہ پابندیاں عائد کی ہیں۔