امریکہ نے مشرقی شام کے مشرقی صوبہ دیر الزور میں ایرانی حمایت یافتہ گروہوں کے ٹھکانوں پر اتوار کی دیر رات ہوائی حملے کئے۔
امریکی وزارت دفاع کے صدر دفتر پینٹاگون کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق امریکی فوجی لڑاکا طیاروں نے شام عراق سرحد پر ایرانی حمایت یافتہ گروہوں کاتب حزب اللہ (کے ایچ) اور کاتب سید الشہداء (کے ایس ایس) کے اہداف کو نشانہ بنایا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ کارروائی امریکی شہریوں اور عراق میں ان کے رہائشی علاقوں پر ڈرون حملے کے جواب میں کی گئی ہے۔
شام کی خبر رساں ایجنسی سانا نے اطلاع دی ہے کہ فضائی حملے میں ایک بچہ ہلاک اور تین افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔
شامی عہدیداروں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ امریکی کارروائی سے ان کی ملک کی خودمختاری اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہوتی ہے اور اس کا مقصد تیل کے شعبوں تک اس کی رسائی کو بڑھانا ہے۔
دریں اثنا پینٹاگون کے ترجمان جان کربی نے کہا ہےکہ عراق اور شام میں تعینات امریکی فوجیوں پر ایران کی پشت پناہی میں سرگرم ملیشیا کی جانب سے ڈرون حملوں کے جواب میں ان ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔
امریکہ کی جانب سے عراق اور شام کی سرحد پر فضائی حملے کیےگئے ہیں۔ پینٹاگون کے مطابق عراق اور شام میں ایران کی حمایت یافتہ ملیثیا کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ایران کی پشت پناہی میں سرگرم ملیشیا کے ٹھکانوں سے عراق میں امریکی فوجیوں اور اڈوں پر ڈرون حملے کیے جارہے تھے۔