امریکی وزیر خزانہ اسٹیون ميوشن نے جمعہ کو وائٹ ہاؤس کی پریس بریفنگ میں صحافیوں کو بتایا کہ ایران کی دھات کی صنعتوں اور اس معیشت کے دیگر شعبوں پر پابندی عائد کردی ہے۔
امریکہ نے ایران پر نئی پابندیاں لگائیں
امریکہ نے تحمل برتنے اور پرامن حل کے لیے کوشش کرنے کی بین الاقوامی برادری کی آوازوں کونظر انداز کرتے ہوئے ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد کردی ہیں۔
وزارت کی جانب سے جاری بیان میں ميوشن کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ گذشتہ منگل کو عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر بلیسٹك میزائل حملے کے بعد ہم ایران کے سینئر افسران کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ ان میں ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری علی شام خاني، ایران مسلح افواج کے محمد رضا آستھاني اور دیگر افسران شامل ہیں۔
صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جمعہ کے روز ایک بیان میں کہا کہ ایران کو جن یونٹس سے آمدنی حاصل ہو رہی ہے انہیں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ان سے حاصل ہونے والے فنڈ کو وہ جوہری ہتھیار تیار کرنے، میزائل بنانے، دہشت گردی اور پراکسی نیٹ ورک پر خرچ کر سکتا ہے۔