امریکہ میں تین نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں موجودہ امریکی نائب صدر مائک پینس اور ان کی حریف کملا ہیرس نائب صدر کے لیے امیدوار ہیں۔
امریکی صدارتی انتخابات 2020 میں پہلی بار بھارتی اور افریقی نژاد خاتون کملا ہیریس نائب صدر کے لیے پرجوش نظر آرہی ہیں جن کی پیدائش 1964 میں ہوئی ہے۔
کملا ہیرس اپنے بھارتی نژاد ہونے پر فخر کرتی ہیں۔ وہ اپنی ماں، جنہوں نے تمل ناڈو سے امریکہ ہجرت کی تھی، سے سیکھی ہوئی باتوں پر بھی فخر کرتی ہیں۔ نومبر میں ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات میں ہیرس امریکہ کے اس اہم عہدے پر فائز ہوسکتی ہیں۔
کملا ہیرس کو امریکہ کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ڈیموکریٹک پارٹی نے نائب صدر کے لیے نامزد کیا ہے جس کے بعد امریکی سیاست میں خواتین کی حصہ داری سے متعلق بھی موضوع زیر بحث آیا ہے۔
- ووٹرز کی ترجیحات:
سنہ 2019 کے اعداد و شمار کے مطابق امریکہ کی کل آبادی 32.82 کروڑ ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکہ کے صدارتی انتخابات میں ایک اندازے کے مطابق 1.8 ملین بھارتی نژاد امریکی رائے دہندگان حصہ لیں گے۔
امریکی انتخابات 2020 میں سیاہ فام کا بھی اہم کردار ہوگا۔ ان انتخابات سے قبل سیاہ فاموں نے اپنی موجودگی کا احساس دلایا۔ عام طور پر ڈیموکریٹ پارٹی کو سیاہ فارموں کی حامی اور ان کے حقوق کے لیے کام کرنے کے طور پر جانا جاتا ہے۔ ایسے میں کملا ہیرس کا کردار بھی اہم ہوگا۔
امریکہ کی دونوں بڑی جماعتیں ری پبلکن پارٹی (ڈونلڈ ٹرمپ) اور ڈیموکریٹ پارٹی (صدارتی امیدوار جو بائیڈن) بھارتی نژاد امریکی رائے دہندگان کو منانے اور ان کے ووٹز حاصل کرنے کے لیے سابقہ انتخابات کے مقابلے میں بہت متحرک ہیں۔
سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ کملا ہیریس کی نائب صدر کے لیے نامزدگی کے بعد افریقی نژاد سیاہ فاموں اور دیگر ممالک کے امریکہ میں مقیم رائے دہندگان کی تائید مل سکتی ہے۔
- مائک پینس۔۔۔۔۔ کیا ہیں خاص باتیں: