امریکہ کے نائب صدر مائک پینس اور سینیٹر کملا ہیرس کے درمیان آج پہلا نائب صدارتی مباحثہ سالٹ لیک سٹی میں ہوا جہاں دونوں امیدوار نائب صدارتی مباحثہ میں مختلف موضوعات پر گفتگو کی۔
اس دوران عالمی وبا کورونا وائرس، ملکی معیشت، سپریم کورٹ میں کام کاج کا مستقبل اور نسل پرستی پر گرما گرم بحث بھی ہوئی۔
نائب صدارتی مباحثے میں امریکی عوام کی دلچسپی اور بڑھ گئی ہے۔
گذشتہ ہفتے ہوئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک حریف جو بائیڈن کے درمیان صدارتی مباحثہ کے بعد ناظرین کے اندر جوش میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
سالٹ لیک سٹی میں یونیورسٹی آف یوٹاہ کے زیر اہتمام 90 منٹ تک جاری رہنے والے اس پروگرام کو غیر متوقع طور پر اہمیت مل رہی ہے۔ کیونکہ صدر ٹرمپ کو کورونا وائرس (کووڈ۔19) انفیکشن ہونے کی وجہ سے رائے دہندگان اور تشویش میں مبتلا ہیں۔
نائب صدارتی مباحثہ کی اہمیت اور موضوعات - کورونا وائرس (کووڈ-19) اور صحت:
آج کے مباحثہ میں کورونا وائرس (کووڈ-19)بڑا موضوع رہا، کیونکہ اس سے صدر ٹرمپ کے ساتھ ساتھ وائٹ ہاؤس کے متعدد ذمہ دار متاثر ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ 210000 سے زیادہ امریکی اس وبا سے ہلاک ہو چکے ہیں۔
امریکہ کے نائب صدر مائک پینس کا تاریخی پس منظر اس دوران نسل پرستی، سیاہ فاموں کے سلسلے میں پولیس کا رویہ اور عدم مساوات پر بھی گفتگو ہوئی۔ جو کہ حالیہ دنوں میں پورے امریکہ میں بڑا موضوع بن کر سامنے آیا ہے۔
عالمی وبا کورونا وائرس (کووڈ-19)کے بعد تاحال مؤثرویکسین کو دریافت نہیں کیا گیا، جس کی وجہ سے پوری دنیا میں لوگ اس کے منتظر ہیں۔ ایسے میں امریکی عوام بھی کامیاب اور صحت افزا ویکسین کی منتظر ہے۔ ایسے میں اس نائب صدارتی مباحثہ میں کورونا ویکسین پر بھی گفتگو ہوئی۔ اس ضمن میں ٹرمپ کی کارکردگی بھی موضوع بحث بنی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تین نومبر 2020 کو امریکی صدارتی انتخابات سے قبل ہی سپریم کورٹ کے نئے جج کی نامزدگی سے متعلق بڑا اعلان کیا ہے۔ انھوں نے ایمی کوی بیریٹ کو سپریم کورٹ کے اگلے جج کے لیے نامزد کیا ہے۔
سینیٹر کملا ہیرس کا تاریخی پس منظر جس کے بعد دونوں بڑی جماعتوں ری پبلکن پارٹی اور ڈیموکریٹک پارٹی کے درمیان شدید اختلافات سامنے آئے ہیں۔
آج کے مباحثہ میں ماحولیاتی تحفظ بھی ایک بڑا موضـوع بنا، جس پر دونوں امیدواروں کے دومیان سخت نوک جھونک ہوئی۔