نیویارک کی دیوالیہ پن معاملے سے ملحق ایک عدالت نے مفرور ہیرا تاجر نیرو مودی اور اس کے ساتھیوں کی ایک درخواست خارج کر دی ہے، جس میں ان کے خلاف دھوکہ دہی کے الزامات کو ختم کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
تین امریکی کمپنیوں فائر اسٹار ڈائمنڈ، فینٹسی انک اور اے جیف کے عدالت سے مقرر ٹرسٹی رچرڈ لیون نے یہ الزامات لگائے ہیں۔ اس سے پہلے ان تینوں کمپنیوں کے بالواسطہ مالک نیرو مودی تھے۔
لیون نے نیرو مودی اور اس کے ساتھیوں مہر بھنسالی اور اجے گاندھی کے قرض دہندگان کو پہنچنے والے نقصانات کے لیے کم از کم 15 ملین ڈالر معاوضہ بھی مانگا۔ نیو یارک دیوالیہ پن عدالت کے جنوبی ضلع کے جج شان ایچ لین نے گزشتہ جمعہ کو ایک سخت حکم جاری کیا، جس میں بھارتی مفرور تاجر اور اس کے ساتھیوں کو ایک بڑا دھچکا لگا۔
نیو یارک دیوالیہ پن عدالت کے جج لین نے ایک واضح فیصلے میں مدعا علیہ نیرو مودی، بنسالی اور گاندھی کے امریکی ٹرسٹی رچرڈ لیون کی ترمیم شدہ شکایت کو خارج کرنے کے لیے ابتدائی باب 11 کی دیوالیہ پن کی درخواست خارج کردی۔
نیرو اور اس کے ساتھیوں کی جانب سے دائر درخواست میں دھوکہ دہی اور ان کے خلاف عائد دیگر متعلقہ الزامات کو ختم کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔ یہ جانکاری بھارتی امریکی اٹارنی جنرل روی بترا نے دی۔
یہ بھی پڑھیں: مالیا، نیرو مودی اور چوکسی کے ضبط شدہ 9371.17کروڑ روپے بنکوں کو ٹرانسفر
60 صفحات پر مشتمل آرڈر کی تفصیلات بتاتے ہوئے بترا نے کہا کہ مودی نے پنجاب نیشنل بینک اور دیگر سے ایک ارب ڈالر کی دھوکہ دہی کا منصوبہ بنا کر کمپنی کے شیئر کی قیمت کو غلط طریقے سے بڑھانے کے لیے اضافی فروخت کے طور پر منافع واپس اپنی کمپنی میں لگایا۔