اردو

urdu

ETV Bharat / international

امریکہ: مظاہرین کے ہنگامے کے بعد اجلاس جاری - etv bharat urud

واشنگٹن ڈی سی کی میئر باؤزر اور پولیس چیف رابرٹ کونٹی نے کہا کہ جس خاتون کو پولیس کی جانب سے گولی مار کر ہلاک کیا گیا وہ متعدد افراد کے اس گروہ کا حصہ تھیں جنھوں نے اجلاس کے دوران زبردستی عمارت میں گھسنے کی کوشش کی تھی۔

unrest
unrest

By

Published : Jan 7, 2021, 11:04 AM IST

واشنگٹن ڈی سی میں صدر ٹرمپ کے حامیوں کے ذریعہ کیپیٹل ہل (پارلیمنٹ بلڈنگ) کے محاصرے کے بعد ٹرمپ حامی عمارت میں داخل ہو گئے جس کے بعد پولیس اور مظاہرین کے درمیان کافی جھرپیں ہوئی۔

امریکہ: مظاہرین کے ہنگامے کے بعد اجلاس جاری

سکیورٹی فورسز کے ذریعہ مظاہرین کو قابو میں کرنے کے بعد اجلاس کو دوبارہ شروع کیا گیا۔ اس دوران کانگریس نے صاف لفظوں میں کہا کہ چاہے پوری رات اس کام میں لگ جائے لیکن وہ بائیڈن کے انتخاب کے لئے الیکٹورل کالج کے ووٹ کی تصدیق مکمل کریں گے۔

نائب صدر مائک پینس نے اجلاس دوبارہ شروع ہوتے ہی مظاہرین سے براہ راست خطاب کیا اور کہا کہ "آپ کو کامیابی نہیں ملی۔"

صدر ٹرمپ نے بدھ کی صبح وائٹ ہاؤس کے باہر ایک ریلی میں اپنے حامیوں کو دارالحکومت تک مارچ کرنے کی اپیل کی تھی۔ حالانکہ بعد میں انہوں نے ٹیوٹ کیا اور ایک ویڈیو بیان جاری کر اپنے حامیوں کو پرامن گھر جانے کی اپیل کی اور کہا کہ ''امن سے گھر جائیں''۔

اس دوران نو منتخب صدر جوبائیڈن نے کہا کہ امریکی جمہوریت "غیرمعمولی حملے کے تحت" تھی، اس کا اظہار کچھ ریپبلکنوں سمیت کانگریس میں بہت سے لوگوں نے کیا۔ سابق صدر جارج ڈبلیو بش نے کہا کہ انہوں نے واقعات کو "انکار کرنے اور خوف و ہراس سے دیکھا" ہے۔

واشنگٹن ڈی سی کی میئر باؤزر اور پولیس چیف رابرٹ کونٹی نے کہا کہ جس خاتون کو پولیس کی جانب سے گولی مار کر ہلاک کیا گیا وہ متعدد افراد کے اس گروہ کا حصہ تھیں جنھوں نے اجلاس کے دوران زبردستی عمارت میں گھسنے کی کوشش کی تھی۔

اس گروہ کو سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد نے پکڑنے کی کوشش کی اور اس دوران ایک افسر کو اسلحے کا استعمال کرنا پڑا۔ بعد میں جب خاتون کو اسپتال پہنچایا گیا تو ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔ پولس بیان میں کہا گیا ہے کہ خاتون کی شناخت اس وقت تک نہیں بتائی جائے گی جب تک ان کے قریبی رشتہ داروں کو اطلاع نہ دے دی جائے۔

اس کے علاوہ ہلاک ہونے والے تین دیگر افراد میں ایک ادھیڑ عمر خاتون اور دو مرد شامل ہیں۔ ان تینوں کی موت مختلف نوعیت کی طبی ایمرجنسیز کے باعث ہوئی۔

میٹرو پولیس ڈیپارٹمنٹ کے تقریباً 14 اہلکار اس دوران زخمی ہوئے جن میں سے دو کو ہسپتال داخل کروانا پڑا۔ ان میں سے ایک کو شدید چوٹیں آئیں ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details