اردو

urdu

ETV Bharat / international

افغانستان سے انخلا کی ڈیڈلائن کوئی پتھر کی لکیر نہیں ہے: سولیون

امریکہ کے قومی سلامتی مشیر جیک سولیون نے کہا کہ افغانستان سے امریکی شہریوں کو بحفاظت نکالنے کی 31 اگست کی ڈیڈلائن پتھر کی لکیر نہیں ہے اور امریکہ کا خیال ہے کہ وہ اس مدت کے بعد بھی اپنے شہریوں کو بحفاظت نکالنے کے لیے طالبانی لیڈروں سے بات چیت کرسکتا ہے۔

us can negotiate with taliban to evacuate american citizens safely
افغانستان سے انخلا کی ڈیڈلائن کوئی پتھر کی لکیر نہیں ہے: سولیون

By

Published : Aug 30, 2021, 9:19 AM IST

جیک سولیون نے ایک انٹرویو میں امریکہ کے 31 اگست کو افغانستان سے اپنی فوج اور شہریوں کی واپسی مکمل کرنے سے پہلے آخری گھنٹوں کو ’ایک نہایت خطرناک مشن کو نہایت خطرناک لمحہ‘ قرار دیا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ جمعہ کو نانگرہار صوبہ میں ڈرون حملے میں امریکہ کی طرف سے مارے گئے آئی ایس آئی ایس خراسان کے دو دہشت گرد ’دھماکہ خیز آلات کی تیاری اور حملے کا منصوبہ‘ بنانے میں شامل تھے۔ وہ آئی ایس آئی ایس کے بڑے نیٹورک کا حصہ تھے۔ جو کابل ہوائی اڈہ اور افغانستان میں اور اس کے علاوہ امریکی مفادات کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔

یہ پوچھے جانے پر کہ افغانستا میں کتنے امریکی شہری وہاں سے نکلنے کا انتظار کررہے ہیں تو انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ 300 یا اس سے کم امریکی شہریوں کو اب تک باہر نہیں نکالا جاسکا ہے۔ ہم نے 5000 سے زیادہ لوگوں کو نکالا ہے، ہم نے کل ہی 300 سے زیادہ لوگوں کو نکالا۔

امریکہ کے قومی سلامتی مشیر جیک سولیون نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اب بھی امریکی شہریوں کے لیے ہوائی اڈہ پر جانے، طیاروں پر سوار ہونے اور گھر جانے کا موقع ہے۔ 31 اگست کوئی پتھر کی لکیر نہیں ہے۔

31گست کے بعد ہم سمجھتے ہیں کہ طالبان کو امریکی شہریوں، قانونی طور پر اجازت یافتہ رہائشی اور افغان معاونین، جن کے پاس امریکہ آنے کے لیے سفری دستاویز ہیں، کے لیے بحفاظت راستہ کی اجازت دینے کے لیے طالبان سے بات چیت کرنے اور اسے مجبور کرنے کے کافی مواقع ہیں۔

افغانستان کی طرف سے سرحد پر فائرنگ سے دو پاکستانی فوجی ہلاک

واضح رہے کہ امریکہ اور اتحادیوں نے پچھلے دو ہفتوں میں تقریبا 114،400 افراد جن میں غیر ملکی شہریوں اور کمزور افغانیوں شامل ہیں، کو ملک سے باہر نکالا ہے لیکن دسیوں ہزار جو ملک سے نکلنا چاہتے ہیں وہ پیچھے رہ جائیں گے۔

وہیں دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں تقریبا 100 ممالک کے ساتھ ساتھ نیٹو اور یورپی یونین نے کہا کہ انہیں طالبان کی طرف سے یقین دہانی ملی ہے کہ سفری دستاویزات والے لوگ انخلا کی ڈیڈ لائن کے بعد بھی آزادانہ طور پر ملک چھوڑ سکیں گے۔

طالبان نے کہا ہے کہ منگل کو امریکی انخلا مکمل ہونے کے بعد وہ عام سفر کی اجازت دیں گے اور وہ ہوائی اڈے کا کنٹرول سنبھال لیں گے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details