اردو

urdu

ETV Bharat / international

امریکہ: بائیڈن اور کملا کی کامیابی کی توثیق کی، 20 جنوری کو حلف برداری - ای ٹی وی بھارت اردو

امریکی کانگریس نے تین نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں جو بائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس کی کامیابی کی توثیق کر دی ہے جس کے بعد جو بائیڈن 20 جنوری کو ملک کے 46 ویں صدر کی حیثیت سے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔

united states congress certifies joe biden and kamala harris victory in us elections
کانگریس نے جو بائیڈن اور کملا کی کامیابی کی توثیق کی، 20 جنوری کو حلف برداری تقریب

By

Published : Jan 7, 2021, 6:10 PM IST

امریکہ کی ریاستوں نے تین نومبر کے صدارتی انتخابات کے نتائج کو حتمی شکل دے دی ہے، جس میں جو بائیڈن کو حکومتی سطح پر کامیاب قرار دیا گیا ہے۔

امریکی کانگریس نے نو منتخب صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس کی صدارتی انتخابات میں کامیابی کی توثیق کر دی ہے

امریکی سینیٹ اور ایوان نمائندگان نے مشترکہ اجلاس کے دوران بائیڈن کی جیت کی توثیق کر دی ہے۔

نو منتخب صدر جو بائیڈن

اجلاس کے دوران امریکہ کی تمام 50 ریاستوں کے الیکٹورل ووٹس کی تفصیل باری باری پیش کی گئی جس کی اراکین کانگریس نے توثیق کی۔

اجلاس کے دوران ری پبلکن ارکان نے بعض ریاستوں میں جو بائیڈن کی فتح اور انہیں حاصل ہونے والے الیکٹورل ووٹ پر اعتراض بھی کیے۔ لیکن یہ تمام اعتراضات ایوان نے کثرتِ رائے سے مسترد کر دیے۔

امریکی کانگریس نے نو منتخب صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس کی صدارتی انتخابات میں کامیابی کی توثیق کر دی ہے

یہ بھی پڑھیں:

'کیپیٹل ہل کے مناظر شرمناک تھے'

ٹرمپ کے مسلح حامیوں کی ہنگامہ آرائی، واشنگٹن ڈی سی میں 15 دنوں تک کرفیو نافذ

تین نومبر کے صدارتی انتخاب میں بائیڈن نے 306 اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 232 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے تھے۔ امریکہ کا صدر منتخب ہونے کے لیے کم سے کم 270 الیکٹورل ووٹ حاصل کرنا لازمی ہے۔

جو بائیڈن نے صدارتی انتخابات میں مطلوبہ تعداد سے زیادہ الیکٹورل ووٹ حاصل کیے تھے اور اب ان الیکٹورل ووٹوں کی کانگریس سے تصدیق کے بعد صدارتی انتخاب کا عمل باضابطہ طور پر مکمل ہوگیا ہے۔

نو منتخب نائب صدر کملا ہیرس

جو بائیڈن نے ٹرمپ کو 306-232 انتخابی ووٹوں سے شکست دی اور 20 جنوری کو ملک کے 46 ویں صدر کی حیثیت سے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔

وہیں، دوسری طرف اس اجلاس کے دوران آج صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامی کیپیٹل ہل (پارلیمنٹ بلڈنگ) کی عمارت میں داخل ہوگئے جس کے بعد ٹرمپ کے حامیوں اور پولیس کے مابین جھڑپیں بھی ہوئیں۔ جھڑپوں کے بعد کیپیٹل بلڈنگ کو لاک ڈاؤن کر دیا گیا۔ پرتشدد جھڑپ میں چار لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ حالات کے پیش نظر21 جنوری کی سہ پہر تین بجے تک کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details