امریکہ میں آٹھ ریپبلکن اور ڈیموکریٹک سینیٹرز روس پر لازمی اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کے لیے ایک نیا بل تیار کر رہے ہیں اور اگر روس یوکرین پر حملہ کرتا ہے تو اس کے مبینہ پروپیگنڈے اور سائبر حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے نئی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ یہ معلومات ایک سیاستدان نے دی۔Ukraine Russia Tensions
جمعرات کو جاری ہونے والی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایسا سمجھا جا رہا ہے کہ مجوزہ قانون کو پہلے ہی امریکی سینیٹ کے 100 ارکان میں سے 67 سے زیادہ کی حمایت حاصل ہے، جو اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ یہ بل منظور ہوگا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ نئے بل کو حتمی شکل دینا ابھی باقی ہے اور یہ یقینی نہیں ہے کہ صدر جو بائیڈن اس کی کھل کر حمایت کرنے کا فیصلہ کریں گے یا نہیں۔
اس بل کو اگرچہ لانے کا بنیادی مقصد روسی صدر ولادیمیر پوتن سے نمٹنے میں بائیڈن کے ہاتھ مضبوط کرنا ہے۔
امریکی سینیٹرز یوکرین کے لیے امریکی فوجی امداد اور حمایت میں اضافے کے طریقے بھی تلاش کر رہے ہیں، جس میں پہلے ہی جیولین اینٹی ٹینک میزائل جیسے مہلک ہتھیاروں کا التزام شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Ukraine Tension: بائیڈن اور یوکرین کے صدر نے ملک میں بڑھتی کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا
اس کے علاوہ یورپی یونین اور برطانیہ نئے روسی گیس پروجیکٹوں کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کی تیاری کر رہے ہیں جو یوکرین پر روس کا حملہ ہونے کے بعد اس پر عائد کی جائیں گی۔ EU and Britain can impose sanctions on Russia
فنانشیل ٹائمز کے مطابق یہ نئی پابندیاں امریکی تعاون سے تیار کی جا رہی ہیں اور ان کا مقصد مستقبل میں گیس پروجیکٹوں کے لیے فنڈنگ اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کو کم کرنا ہوگا۔
یہ پابندیاں نافذ ہونے کے بعد روسی توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے والے بی پی، ٹوٹل اور شیل جیسی یورپی بڑی کمپنیوں کو متاثر کریں گی۔
وہیں، آسٹریلیا میں لیبر پارٹی کی سینیٹر کمبرلے کیچنگ نے جمعرات کو کہا کہ روس اور یوکرین میں بڑھتی ہوئی کشیدگی Ukraine Russia Tensions کے درمیان آسٹریلیا، روس کے خلاف اضافی پابندیاں عائد کر سکتا ہے۔
کیچنگ نے آسٹریلیا میں اسکائی نیوز کی براہ راست نشریات میں کہا کہ کابینہ کی قومی سلامتی کمیٹی کو کچھ خفیہ معلومات موصول ہو رہی ہیں اور اس کی وجہ سے روس کے خلاف پابندیاں لگ سکتی ہیں جیسا کہ وزیر خارجہ نے کچھ دن پہلے کہا تھا۔ایسا کچھ ہے جس پر ہم غور کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:US Military Aid to Ukraine: امریکہ نے یوکرین کو فوجی امداد کی پہلی کھیپ بھیج دی
انہوں نے کہا کہ اگر روس یوکرین پر حملہ کرتا ہے تو آسٹریلیا اس کے خلاف میگنیٹسکی قانون استعمال کر سکتا ہے۔ یہ قانون امریکہ نے اس لیے بنایا تھا تاکہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والوں اور بدعنوان افسران کی بیرون ممالک میں جائیدادیں منجمد کر سکے اور امریکہ میں داخلے پر بھی پابندی لگا سکے۔
کیچنگ نے کہا کہ روس کے خلاف نام نہاد میگنیٹسکی پابندیاں لگائی جا سکتی ہیں۔ میرے خیال میں آسٹریلیا ہم خیال ممالک کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہے، ہم پانچ ممالک میں چوتھے ہیں جن کے پاس میگنیٹسکی قانون ہے۔
گزشتہ چند ماہ میں، مغربی ممالک اور یوکرین نے روس پر الزام لگایا ہے کہ وہ مبینہ طور پر حملے کی تیاری کے لیے اپنے فوجی یوکرین کی سرحد کے قریب جمع کررہا ہے۔
روس نے متعدد دفعہ اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ اس کا یوکرین پر حملہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، حالانکہ اس بات پر زور دیتا رہا ہے کہ اسے اپنی سرزمین میں فوج منتقل کرنے کا حق ہے