برطانیہ کی کمپیٹیشن اینڈ مارکیٹس اتھارٹی نے فیسبک پرتقریبا 520 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ یہ جرمانہ فیسبک پر GIF پلیٹ فارم (Giphy) کی خریداری کے بعد تحقیقات کے دوران ریگولیٹر کے حکم کی خلاف ورزی پر لگایا گیا ہے۔
کمپیٹیشن اینڈ مارکیٹس اتھارٹی (CMA) نے اس معاملے پر کہا ہے کہ فیسبک نے جان بوجھ کر ایسا کیا۔ اس پر جرمانہ عائد کرنا اور اسے تنبیہ کرنا لازمی ہے کیونکہ کوئی بھی کمپنی قانون سے بالاتر نہیں ہے۔
کمپیٹیشن اینڈ مارکیٹس اتھارٹی کا کہنا ہے کہ فیسبک GIF پلیٹ فارم کے حصول کے بارے میں مکمل معلومات فراہم کرنے میں ناکام رہا۔ اس کے علاوہ، فیسبک تفتیش کے دوران اپنے پلیٹ فارم سے جفی (Giphy) کو چلانے میں بھی ناکام رہا ہے۔
ریگولیٹر نے کہا ہے کہ فیسبک نے جفی کے حصول کے حوالے سے ضروری معلومات فراہم نہیں کی ہیں جبکہ اس کے بارے میں اسے بار بار خبردار کیا گیا۔
آرڈر کی خلاف ورزی کرنے پر کمپنی کو 50 ملین پاؤنڈ اور بغیر اجازت کے اپنے چیف شکایتی آفیسر کو دو بار تبدیل کرنے پر 5 لاکھ پاؤنڈ کا جرمانہ کیا گیا۔
ہم نے فیسبک کو خبردار کیا کہ ہمیں اہم معلومات فراہم کرنے سے انکار کرنا حکم کی خلاف ورزی ہے، لیکن دو الگ الگ عدالتوں میں اپیل ہارنے کے بعد بھی فیسبک اپنی قانونی ذمہ داریوں کو نظر انداز کرتا رہا۔
سی ایم اے میں انضمام کے سینئر ڈائریکٹر جوئل بامفورڈ نے کہا کہ یہ کسی بھی کمپنی کے لیے انتباہ ہے جو یہ سمجھتی ہے کہ وہ قانون سے بالاتر ہے۔
ساتھ ہی فیسبک نے کہا کہ وہ اس فیصلے پر نظرثانی کرے گی اور اس کے اختیارات پر غور کرے گی۔ اتھارٹی نے گزشتہ سال جون میں GIF شیئرنگ پلیٹ فارم کے حصول کی تحقیقات شروع کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق فیسبک اپنی ری برانڈنگ کی تیاری کر رہا ہے۔ فیسبک کے نئے نام کا اعلان اگلے ہفتے کیا جا سکتا ہے۔ فیسبک کے سی ای او مارک زکربرگ 28 اکتوبر کو ہونے والی تقریب میں کمپنی کے نئے نام کا اعلان کر سکتے ہیں۔