اردو

urdu

ETV Bharat / international

رجب طیب اردوان نے 10 غیرملکی سفیروں کو ناپسندیدہ قرار دینے کا حکم دے دیا

ترک صدر رجب طیب ایردوان نے ہفتے کے روز کہا کہ انہوں نے دس غیر ملکی سفیروں کو ناپسندیدہ (persona non grata) قرار دیا ہے جنہوں نے زیر حراست سماجی کارکن عثمان کاوالا کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔

Turkish President Erdogan
ترک صدر رجب طیب ایردوان

By

Published : Oct 23, 2021, 11:02 PM IST

انقرہ میں امریکی، فرانسیسی اور جرمن نمائندوں سمیت دس غیر ملکی ایلچیوں نے رواں ہفتے کے شروع میں ایک بیان جاری کیا تھا جس میں ایک کاروباری اور سماجی کارکن عثمان کاوالا کے معاملے کو حل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا جو کہ 2017 سے جیل میں قید ہے۔

اس بیان کو بے معنیٰ قرار دیتے ہوئے اردوان نے کہا کہ انہوں نے سفیروں کو ناپسندیدہ قرار (persona non grata) دینے کا حکم دیا ہے۔

اردوان نے مغربی شہر ایسکیشیر میں ایک ریلی کے دوران کہا، "میں نے اپنے وزیر خارجہ کو ہدایت دی اور کہا کہ 'آپ فوری طور پر ان دس سفیروں کی پرسونا نان گریٹ ڈیکلریشن کو سنبھال لیں'۔"

سفارتی عملے، جن میں نیدرلینڈ، کینیڈا، ڈنمارک، سویڈن، فن لینڈ، ناروے اور نیوزی لینڈ کے سفیر بھی شامل تھے، کو منگل کو وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا۔

کسی سفارت کار کے خلاف ناپسندیدہ قرار (persona non grata) کے اعلان کا عام طور پر مطلب یہ ہوتا ہے کہ اس فرد کو اپنے میزبان ملک میں رہنے پر پابندی ہے۔

اس سے قبل ترک صدر رجب طیب اردوان نے امریکہ ، جرمنی اور فرانس سمیت 10 ممالک کے سفیروں کو زیر حراست سماجی کارکن اور تاجر عثمان کاوالا کی رہائی کے لیے ان کے مشترکہ بیان پر ملک بدر کرنے کی دھمکی دی تھی۔

دراصل پیر کے روز ایک مشترکہ بیان میں سفیروں نے کہا "کینیڈا ، فرانس ، فن لینڈ ، ڈنمارک ، جرمنی ، نیدرلینڈز ، نیوزی لینڈ ، ناروے ، سویڈن اور ریاستہائے متحدہ امریکہ کے سفارتخانے کوالا کیس کے منصفانہ اور فوری حل کا مطالبہ کرتے ہیں اور کیس ترکی کی بین الاقوامی ذمہ داریوں اور ملکی قوانین کے مطابق ہونا چاہیے۔

مشترکہ بیان میں مزید کہا گیا کہ اس معاملے پر انسانی حقوق کی یورپی عدالت کے فیصلے کو نوٹ کرتے ہوئے ہم ترکی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس کی فوری رہائی کو یقینی بنایا جائے۔

کاوالا کو گزشتہ سال 2013 میں ملک گیر حکومت مخالف مظاہروں سے منسلک الزامات سے بری کر دیا گیا تھا لیکن اس فیصلے کو پلٹ دیا گیا اور 2016 کی بغاوت کی کوشش سے متعلق الزامات میں دوبارہ گرفتار کرلیا گیاتھا۔

یورپ کی کونسل کا کہنا ہے کہ اگر کاوالا کو رہا نہ کیا گیا تو وہ نومبر کے آخر میں ترکی کے خلاف دوبارہ خلاف ورزی کی کارروائی شروع کرے گی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details