ایران کی اسلامی پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی کا امریکی قتل کے بعد ایرانی صدر حسن روحاني نے امریکی حملے کا بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے۔
اس دوران امریکی وزارت خارجہ نے ہفتہ (4 جنوری) کی صبح سکیورٹی الرٹ جاری کرتے ہوئے اپنی شہریوں کو جلد از جلد عراق چھوڑنے کو کہا ہے۔
امریکی وزارت خارجہ وزارت کے ذرائع نے کہا ہے کہ 'تمام شہری ہوائی راستے سے فوری طور پر وطن واپس لوٹ جائیں اور اگر ایسا ممکن نہیں ہے تو وہ بذرئعہ سڑک کسی دوسرے ملک میں چلے جائے'۔
سیاسی تجزیہ کار مہر احسان نے امریکی راکٹ حملے میں جنرل سلیمانی کے مارے جانے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ' ٹرمپ نے آئندہ انتخابات کو مدنظر رکھتے ہوئے ملک میں اپنی شبیہ کو بہتر بنا نے کے لئے یہ حملہ کرایا ۔ ٹرمپ اپنے ملک کے شہریوں کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ انہوں نے داعش کے سربراہ ابو بکر البغدادی اور ایرانی جنرل سلیمانی کا خاتمہ کروایا'۔
انہوں نے کہا کہ اس امریکی اقدام کا عراق، شام اور لبنان میں انتقام لیا جا سکتا ہے۔ اس حملے کا حالانکہ فوری طور پر انتقام نہیں لیا جائے گا لیکن کچھ دیر بعد امریکی حملے کی طرز پر ہی بدلہ لیا جا سکتا ہے۔