میڈیا رپورٹ کے مطابق 435 ارکان والی ایوان زیریں میں ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کارروائی سینیٹ میں چلائی جانے کے حق میں 228 جبکہ مخالفت میں 193 ووٹ پڑے، جس کے بعد امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے بدھ کو پولنگ کرانے اور مواخذے کی سماعت کی تجویز کو سینیٹ کے پاس بھیجنے کی بات کہی تھی۔
ٹرمپ پر دراصل اقتدار کے غلط استعمال اور پارلیمنٹ کے کام میں رکاوٹ پیدا کرنے کے الزامات کو لے کر 18 دسمبر کو ایوان میں مواخذے چلانے کی منظوری دی گئی تھی، جس کے بعد اب اس معاملہ کو لے کر سینیٹ میں بھی بحث کی جائے گی جس میں اگرچہ ریپبلکن پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ کا دبدبہ ہے۔
اس فیصلے کو لے کر محترمہ پلوسي نے جمعرات کو پریس کانفرنس میں کہا'آج ہم تاریخ بنائیں گے۔ ہم تاریخ میں ایک دہلیز کو پار کرنے جا رہے ہیں جس میں امریکی صدر کے خلاف طاقت کے غلط استعمال کو لے کر فیصلہ کیا جائے گا'۔