امریکی فیڈرل اپیل کورٹ کی طرف سے ایک حکم جاری کیا گیا ہے، جس میں کورٹ نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر نکتہ چینی کرنے والوں کو بلاک کرکے امریکی آئین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
تین ججز کے ایک پینل نے نیو یارک میں اس فیصلے کے پیش نظر کہا 'صدر ڈونلڈ ٹرمپ سماجی رابطہ کی سائٹ ٹوئٹر کو اپنے آفس کے کام اور اطلاع کو لوگوں تک پہنچانے کے لیے استعمال کرتے ہیں، اس لیے وہ اپنی مرضی سے کسی کو بلاک نہیں کر سکتے'۔
یہ فیصلہ امریکی آئین کی پہلی ترمیم کے تحت سنایا گیا ہے، جس میں یہ لکھا گیا ہےکہ کسی بھی امریکی شہری کو اپنا نظریہ پیش کرنے کی پوری آزادی ہے۔
تین ججز کے پینل میں موجود جج برنگٹن ڈی پارکرنے کہا 'کوئی بھی سرکاری ملازم جو آفس کے کام کے لیے سماجی رابطے کی سائٹز کو استعمال کرتا ہے، اسے امریکی آئین کی پہلی ترمیم لوگوں کو بلاک کرنے سے روکتی ہے'۔
صدر ٹرمپ کے ٹوئٹر پر چھ کروڑ دو لاکھ سے زیادہ فالوورز ہیں، ٹرمپ اکژ ٹوئٹر پر نئی نئی پالیسز، معلومات اور لیے گئے فیصلے کے پیش نظر پوسٹ کرتے رہتے ہیں۔