وزارت خارجہ کی جانب سے منگل کے روز منعقدہ پریس کانفرنس میں مسٹر پومپيو نے کہا کہ ’’افغانستان میں تشدد کے واقعات میں کمی آنے کے بعد ہی امریکہ 29 فروری یا اس کے آس پاس طالبان کے ساتھ معاہدہ کرے گا‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ’’معاہدے میں شرائط کی بنیاد پر وقت بھی مقرر کیا جائے گا جس میں فوجیوں کی واپسی اور افغانستان کے مختلف گروپوں کے درمیان مذاکرات شروع کرنے کے معاملے شامل ہوں گے‘‘۔
سی این این میڈیا نے معاہدے سے متعلق دو ذریعوں کے حوالے سے بتایا کہ اس معاہدے کے تحت افغانستان میں فی الحال 12 سے 13 ہزار امریکی فوجیوں کی تعداد کو کم کرکے 135 دنوں میں 8600 کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ امریکہ نے گزشتہ ہفتے طالبان کے ساتھ 29 فروری کو سمجھوتہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اگرچہ یہ معاہدہ کہاں ہوگا اس بات کا انکشاف نہیں کیا گیا ہے۔ طالبان اور امریکہ کے درمیان اس معاہدے سے متعلق بات چیت 2018 سے شروع ہوئی تھی جو طالبان کی طرف سے امریکی فوج پر گزشتہ سال ستمبر اور دسمبر میں حملے کی وجہ سے متاثر ہو گئی تھی۔