اردو

urdu

ETV Bharat / international

کورونا وبا سے محفوظ رہنے کے لیے احتیاطی تدابیر - کورونا وائرس

ڈاکٹر پلوی بھارگو نے کووڈ ۔ 19 سے محفوظ رہنے کے سلسلہ میں اہم جانکاری و احتیاطی تدابیر سے واقف کروایا ہے۔ ڈاکٹر پلوی بحیثیت سینئر اسٹاف فزیشن، ہینری فورڈ ہیلتھ سسٹم، مشیگن میں خدمات انجام دے رہی ہیں۔ ان کی ٹیم نے انتہائی تشویشناک حالت میں ایڈمٹ ہونے والے کووڈ۔19 کے تقریباً 2500 مریضوں کا علاج کیا ہے اور ڈاکٹر پلوی نے مرض اور مریضوں پر اپنی تحقیق سے کچھ اہم نکات اخذ کئے ہیں۔

Tips from an Infectious Disease Specialist Dr Pallavi Bhargava
کوویڈ وبا سے محفوظ رہنے کےلیے احتیاطی تدابیر

By

Published : May 26, 2020, 1:21 PM IST

.1 کورونا وائرس سے خود کو اور دوسروں کو محفوظ رکھنے کے لیے عام فہم کی احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ ہاتھوں کو باربار دھوئیں اور صاف رکھیں ،ماسک کا استعمال کریں، سماجی فاصلہ برقرار رکھیں۔ کھانستے یا چھینکتے وقت اپنے بازو کا استعمال کریں جبکہ ہاتھ کے پنجے کا استعمال ہرگز نہ کریں۔

.2 اگر آپ کو بخار، کھانسی، اعضاشکنی، سردرد، ذائقہ و سونگھنے میں کمی محسوس ہوتو پہلے دو تین دنوں کے اندر ناک کے سواب کا ٹیسٹ کروائیں۔ پہلے ہفتہ میں سواب ٹیسٹ میں وائرس کا پتہ چلانے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں جبکہ بعض مریضوں میں اس کا پتہ نہیں چلتا لیکن مریض کی حالت سے پتہ لگاسکتے ہیں کہ کورونا مثبت ہے یا منفی۔

.3 سانس لینے میں تکلیف کورونا کی انتہائی سنگین علامت میں سے ایک ہے۔ وائرس کے ابتدائی مرحلہ میں علاج کے کافی امکانات ہیں۔

.4 کورونا وائرس کے متاثرین کی 80 فیصد تعداد میں سنگین پیچیدگیاں نہیں پائی جاتی جبکہ انہیں صرف معمولی کھانسی وغیرہ کی علامت ظاہر ہوتی ہے اور انہیں زیادہ علاج کی ضرورت نہیں پڑتی۔ ایسے لوگ اپنے آپ کو کورنٹائن کرتے ہوئے دوسروں کو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ ڈاکٹر سے مشورہ کریں اور اگر ڈاکٹر ہسپتال میں شریک ہونے کو ترجیح دیں تو ڈاکٹر کے مشورہ پر عمل کریں۔

.5 موٹے افراد یا ذیابطیس، بی پی، دل یا گردے وغیرہ کی بیماری میں مبتلا اور عمررسیدہ افراد اس وائرس کی زد میں آنے سے شدید اور تشویشناک حد تک متاثر ہوسکتے ہیں لیکن وقت پر علاج سے ایسے افراد بھی صحتیاب ہوسکتے ہیں۔

.6 اس مرض میں تاخیر سے علاج پیچدگی میں اضافہ کرسکتا ہے۔ پہلی علامت کے چار تا پانچ دنوں بعد پیچیدگیاں ظاہر ہونا شروع ہوجاتی ہیں۔ دیر ہونے پر علاج کا اثر کم ہوجاتا ہے اور ایسے مریضوں کو آئی سی یو سطح کی دیکھ بھال اور وینٹیلیٹر کی ضرورت پڑسکتی ہے جبکہ پھیپھڑوں میں خون جمنے سے مرض میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوجاتا ہے۔

.7 جب آپ کو سانس لینے میں تکلیف محسوس ہو، سینے میں درد ہو یا دیگر غلامتیں ظاہر ہوتو فوری طور پر کوویڈ۔19 کے علاج کےلیے نامزد ہسپتال سے رجوع ہوں۔

.8 علاج کے دوران ہوئے منفی و مثبت تجربات کو ہم نے دوسروں کے ساتھ بانٹا ہے جبکہ مشیگن اور دوسرے علاقوں کے علاوہ بھارت میں بھی ہماری ٹیم کی حکمت عملی کوعلاج میں شامل کیا جارہا ہے۔ مریضوں نے جو کئی دن سانس کی تکلیف کے بعد ہسپتالوں سے رجوع ہوئے ان کے علاج میں کافی مشکلات درپیش رہیں۔ اسی لیے آپ کی ذمہ داری ہے کہ علامات کے ظاہر ہونے کے فوری بعد نامزد ہسپتال سے رجوع ہو اور ہسپتال اور طبی عملہ پر پورا اعتماد رکھیں۔

.9 عالمی برادری، وائرس کے موجودہ علاج اور تجربات کی روشنی میں اگلے تین ماہ کے اندر ایک بہتر حکمت عملی تیار کرنے میں کامیاب ہوجائے گی۔ احتیاطی تدابیر کے متعدد طریقے، علاج، ویکسن کی آزمائش و نتائج اور مریضوں کے اعداد و شمار کے علاوہ سابقہ تجزیہ سے میڈیکل کمیونٹی کو کافی مدد ملے گی۔

.10 لاک ڈاون میں صحت سے متعلق دیگر مسائل کو نظرانداز نہ کریں، معمول کی دوائیں جاری رکھیں اور مسلسل ڈاکٹر سے رابطے میں رہیں جبکہ فون یا ویڈیو چیٹ کے ذریعہ ڈاکٹر سے ربط کرنا ایک عام رواج بن گیا ہے۔

آخر میں ایک اور مگر اہم مشورہ

.11 زیادہ دنوں تک اچھی صحت برقرار رکھنے کےلیے پرسکون زندگی گذاریں، صحت مند کھانا کھائے، ورزش کو معمول بنالیں، جسمانی وزن پر قابو رکھیں جیسا کہ 18 تا 24 سال کی عمر میں بی ایم آئی نے تجویز کیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details