.1 کورونا وائرس سے خود کو اور دوسروں کو محفوظ رکھنے کے لیے عام فہم کی احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ ہاتھوں کو باربار دھوئیں اور صاف رکھیں ،ماسک کا استعمال کریں، سماجی فاصلہ برقرار رکھیں۔ کھانستے یا چھینکتے وقت اپنے بازو کا استعمال کریں جبکہ ہاتھ کے پنجے کا استعمال ہرگز نہ کریں۔
.2 اگر آپ کو بخار، کھانسی، اعضاشکنی، سردرد، ذائقہ و سونگھنے میں کمی محسوس ہوتو پہلے دو تین دنوں کے اندر ناک کے سواب کا ٹیسٹ کروائیں۔ پہلے ہفتہ میں سواب ٹیسٹ میں وائرس کا پتہ چلانے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں جبکہ بعض مریضوں میں اس کا پتہ نہیں چلتا لیکن مریض کی حالت سے پتہ لگاسکتے ہیں کہ کورونا مثبت ہے یا منفی۔
.3 سانس لینے میں تکلیف کورونا کی انتہائی سنگین علامت میں سے ایک ہے۔ وائرس کے ابتدائی مرحلہ میں علاج کے کافی امکانات ہیں۔
.4 کورونا وائرس کے متاثرین کی 80 فیصد تعداد میں سنگین پیچیدگیاں نہیں پائی جاتی جبکہ انہیں صرف معمولی کھانسی وغیرہ کی علامت ظاہر ہوتی ہے اور انہیں زیادہ علاج کی ضرورت نہیں پڑتی۔ ایسے لوگ اپنے آپ کو کورنٹائن کرتے ہوئے دوسروں کو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ ڈاکٹر سے مشورہ کریں اور اگر ڈاکٹر ہسپتال میں شریک ہونے کو ترجیح دیں تو ڈاکٹر کے مشورہ پر عمل کریں۔
.5 موٹے افراد یا ذیابطیس، بی پی، دل یا گردے وغیرہ کی بیماری میں مبتلا اور عمررسیدہ افراد اس وائرس کی زد میں آنے سے شدید اور تشویشناک حد تک متاثر ہوسکتے ہیں لیکن وقت پر علاج سے ایسے افراد بھی صحتیاب ہوسکتے ہیں۔
.6 اس مرض میں تاخیر سے علاج پیچدگی میں اضافہ کرسکتا ہے۔ پہلی علامت کے چار تا پانچ دنوں بعد پیچیدگیاں ظاہر ہونا شروع ہوجاتی ہیں۔ دیر ہونے پر علاج کا اثر کم ہوجاتا ہے اور ایسے مریضوں کو آئی سی یو سطح کی دیکھ بھال اور وینٹیلیٹر کی ضرورت پڑسکتی ہے جبکہ پھیپھڑوں میں خون جمنے سے مرض میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوجاتا ہے۔