اس معاملہ کو لے کر طالبان نے کہا ہے کہ 'افغانستان کے مشرقی غزنی صوبہ میں پیر کو حادثہ کا شکار ہوا مسافر طیارہ امریکہ کا تھا اور وہ خفیہ مشن پر تھا۔'
اس کے پہلے غزنی کے گورنر وحیداللہ خالم زئی نے کہا تھا کہ حادثہ کا شکار ہوا مسافر طیارہ کسی غیرملکی کمپنی کا ہے اور حادثہ میں اس کے بری طرح جل جانے سے اسکی شناخت ممکن نہیں ہے۔
اس درمیان ایک دیگر ذرائع نے بتایا کہ 'یہ افغانی قومی فوج کا طیارہ تھا۔
گورنر نے یہ بھی واضح کیا کہ 'غزنی میں حادثہ کا شکار ہوا طیارہ غیرملکی کمپنی کا ہے اوراس کا افغانی ایئر لائنس یا کسی گھریلو کمپنی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ طیارہ آگ میں مکمل طورپر جل گیا ہے اور اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ یہ کس کمپنی کا ہے۔ اس حادثہ میں 83 سے زیادہ لوگوں کے مارے جانے کا اندیشہ ہے۔'
غزنی کے پولیس سربراہ جنرل خالد واردک نے بتایا کہ 'اس مسافر طیارہ نے ہیرات سے پرواز کی تھی اور یہ کابل جارہا تھا۔ اسی دوران یہ دیہیاک ضلع میں حادثہ کا شکار ہوگیا۔'
انہوں نے کہا کہ 'اس واقعہ میں مارے گئے لوگوں کے بارے میں تفصیلی معلومات نہیں مل سکی ہے۔'