امیزون کے بارش کے جنگلوں میں آگ لگی ہوئی ہے جس کے سلسلے میں پوری بین الاقوامی برادری نے سنجیدہ تشویش ظاہر کی ہے۔
امیزون کی جنگلات میں بھیانک آتشزدگی، فوج سے مدد کی درخواست - برازیل کی فوج کے جوائنٹ چیف آف اسٹاف رال بوٹیلہو نے کہا، شمالی امیزون علاقے کے جنگلوں میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لئے برازیل کے پاس 44 ہزار فوجی موجود ہیں اور ضرورت پرنے پر ملک کے دیگر حصوں سے فوجیوں کو بلایا جاسکتا ہے۔
برازیل میں امیزون کے جنگلوں میں لگی زبردست آگ پر قابو پانے کے لئے تقریباً چھ صوبوں نےفوج سے مدد کی درخواست کی گئی ہے۔
برازیل کے صدر جائیر بولسونارو نے ایک دن پہلے اس سلسلے میں فوج کو مدد کرنے کی ہدایت دی تھی۔ صدر دفتر کی ترجمان نے بتایا کہ امیزون کے پارا، رونڈونیو، رورائیما، ٹوکانٹس، ایکڑ اور ماٹو گروسو صوبوں نے فوج سے مدد کی درخواست کی ہے۔
امیزون کے جنگل دنیا کے سب سے بڑی بارش کے جنگل ہیں جسے آکسیجن کا اہم ذریعہ مانا جاتا ہے۔ ماحولیاتی تبدیلی کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے امیزون کے جنگلوں کی حفاظت کافی اہم مانی جاتی ہے۔
برازیل کی فوج کے جوائنٹ چیف آف اسٹاف رال بوٹیلہو نے کہا، شمالی امیزون علاقے کے جنگلوں میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لئے برازیل کے پاس 44 ہزار فوجی موجود ہیں اور ضرورت پرنے پر ملک کے دیگر حصوں سے فوجیوں کو بلایا جاسکتا ہے۔