ناٹو کے سیکرٹری جنرل جینس اسٹولٹن برگ نے کہا ہے کہ افغانستان میں سیاسی اور فوجی قیادت کے زوال کے سبب ہی روس میں ممنوعہ طالبان اسلامی موومنٹ نے اس (افغانستان) پر قبضہ کرلیا۔
افغانستان میں فوجی قیادت کے زوال سے طالبان کا قبضہ: ناٹو سربراہ
طالبان 15 اگست کو کابل میں داخل ہوئے اور ایک ہفتے تک جاری رہنے والی مزاحمت کے بعد امریکی حمایت یافتہ حکومت کا خاتمہ ہوگیا۔
اسٹولٹن برگ نے نیو یارک ٹائمز اخبار کو بتایا کہ ’’ہم نے افغانستان میں سیاسی اور فوجی قیادت کا خاتمہ دیکھا اور اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے طالبان نے اس پر قبضہ کر لیا‘‘۔
ناٹو کے سربراہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اس کا مطالعہ کرنے کے لئے تجزیے کئے جائیں گے کہ آیا افغانستان سے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی واپسی کے سبب ہی افغانستان حکومت کا زوال ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ میری توجہ اس بات پر ہے کہ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کیسے محفوظ رہ سکتے ہیں اور لوگوں کو افغانستان سے کیسے نکال سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ طالبان 15 اگست کو کابل میں داخل ہوئے اور ایک ہفتے تک جاری رہنے والے حملے کے بعد امریکی حمایت یافتہ حکومت کا خاتمہ ہوگیا۔ بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ افغانستان کے صدر اشرف غنی ملک چھوڑ کر متحدہ عرب امارات فرار ہو گئے۔
افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد ہزاروں افراد طالبان عسکریت پسندوں کی جوابی کارروائی کے خوف سے ملک چھوڑنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔