امریکہ نے ایسا فضائی ہتھیار تیار کرلیا ہے جو ممکنہ طور پر مخالف کے دفاعی نظام پر حاوی ہوسکتا ہے۔
میڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق اس حوالہ سے پنٹاگن کا کہنا تھا کہ 5 مارچ کو تجرباتی میزائل نے ایک مخصوص نقطے کی جانب ہائپرسونک رفتار سے پرواز کی آواز کی رفتارسے 5 گنا زائد ہے۔
یہ تجربہ اکتوبر 2017 میں امریکی آرمی اور نیوی کے پہلے مشترکہ تجربہ کا تسلسل تھا جب پروٹو ٹائپ میزائل نے ایک ہدف کی جانب ہائپر سونک رفتار سے گلائیڈ کرنے کا مظاہرہ کیا تھا۔
ایک بیان میں وائس ایڈمرل جانی وولف کا کہنا تھا کہ 'آج ہم نے اپنے ڈیزائن کی توثیق کردی اور اب ہائپر سونک حملہ کے اگلے مرحلے کی جانب بڑھنے کے لئے تیار ہیں۔ہائپر سونک ہتھیار جنگی وار فیئر بالخصوص جوہری وار فیئر لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے ایک نئی اور بہت سوں کے لئے خطرناک سطح ہے'۔
یہ میزائل کافی کم آلٹیٹیوڈ پر جوہری صلاحیتوں کے حامل موجود میزائلوں سے کہیں زیادہ تیز رفتار سے سفر کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور دوران پرواز اپنا ہدف بھی تبدیل کرسکتے ہیں اور روایتی میزائل کی طرح پیش گوئی کمان کی پیروی نہیں کرتے جو اسے ٹریک کر کے روکنا اور مشکل بنادیتا ہے۔