آخر اتنی بڑی کمپنی اپنے قدم پیچھے کھینچننے پر مجبور کیوں ہوئی؟ در اصل لیز والی کمپنی پیپسکو کے بھارتی یونٹ کے ذریعہ کسانوں کے خلاف درج کرائے گئے کیس پر سوشل میڈیا پر جس طرح ردعمل ظاہر کیا گیا اس سے برانڈ کی ایمیج کو زبردست جھٹکا لگا ،اس قدم سے کمپنی کے ہیڈ کوارٹر تک میں ہلچل مچ گئی۔
پیپسی کولا اور لیز چپس بنانے والی پیپسکو کے امریکہ واقع ہیڈ کوارٹر اور ایشیا پیسیفک ریجن کے آفس نے کسانوں کے خلاف قانونی معاملہ درج کرانے کی اپنی بھارتی یونٹ کے قدم پر فکر ظاہر کی ہے۔ دو سینئر ایگزیٹیو نے بتایا' ہیڈ کوارٹر نے پیپسکو کے انڈین آفس کو یہ ایشو جلد حل کرنے کو کہا ہے۔ وہ قانونی معاملے اور اس کی وجہ سے رہی کمپنی کی مذمت کو لے کرمتفکر ہیں' پیپسکو نے گجرات کے نو کسانوں کے خلاف مبینہ طور پر 'حقوق کی خلاف ورزی' کے لیے رپورٹ درج کرائی گئی ہے۔ ان سے 1.5۔1.5 کروڑ روپے معاوضے کی مانگ کی گئی ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ کسان غیر قانونی طریقے سے آلو کی ایف سی 5 وراٹی کی کھیتی کررہے ہیں۔ جس کا استعمال لیج چپس بنانے میں ہوتا ہے۔
پیپسکو انڈیا کے ترجمان نے کہا کہ کمپنی کی لوکل یونٹ اپنے فیصلے کرنے کے لیے آزاد ہے۔ انہوں نے اس سوال کا جواب نہیں دیا کہ کیا کمپنی کے ہیڈ کوارٹر اور دبئی میں موجود ایشیا پیسیفک آفس نے اس قدم پر فکر ظاہر کی ہے۔
کسانوں کی بڑھی حمایت سے کمپنی سمجھوتہ کے لیے تیار
بی جے پی اور کانگریس کے رہنماؤں نے گجرات میں کسانوں کے خلاف قانونی معاملہ درج کرنے کی کمپنی کے فیصلے کے خلاف ٹوئٹ کیے ہیں۔ پیپسکو نے گذشتہ ہفتہ کسانوں کیو ایف سی 5 ورائٹی کی کھیتی بند کرنے پر قانونی معاملہ واپس لینے کی پیشکش کی تھی۔ کسانوں نے اس کا جواب دینے کے لیے 12 جون تک کا وقت مانگا ہے۔
بائیکاٹ مہم
بی جے پی کی دہلی یونٹ کے ترجمان تیجندر پال بگا نے کہا' میں پیپسکو انڈیا کو کسانوں کے خلاف معاملہ 72 گھنٹے میں واپس لینے کا الٹی میٹم دے رہا ہوں۔ ایسا نہ ہونے پر ہم پیپسکو کے سبھی پروڈکٹس کے بائیکاٹ کی مہم شروع کریں گے'۔ سوشل میڈیا پر بڑی تعداد میں یوزرس نے بائیکاٹ کی اپیل کی ہے۔