شمالی کوریا نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے کروز میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے، جس کے بارے میں تجزیہ کاروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ میزائل ایمٹی صلاحیت کا حامل ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی نے شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا ’سی این اے‘ کا حوالہ دے کر کہا کہ میزائل ’انتہائی اہمیت کا ایک اسٹریٹجک ہتھیار‘ ہے اور 1500 کلومیڑ فاصلے تک مار کرسکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’میزائل دشمن کی حدود میں داخل ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے‘، شمالی کوریا نے ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات کو میزائل کا تجربہ کیا۔
شمالی کوریا کے کروز میزائل کے مقابلے میں بیلسٹک میزائلوں پر کم تنقید ہوتی ہے کیونکہ ان پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت پابندی عائد نہیں ہے۔ امریکہ میں قائم کارنیگی انڈومنٹ برائے بین الاقوامی پیس کے سینئر فیلو انکت پانڈا نے کہا کہ شمالی کوریا میں یہ پہلا کروز میزائل ہوگا جسے واضح طور پر 'اسٹریٹجک' کردار کے لیے بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ’یہ ایٹمی صلاحیت رکھنے والے نظام کے لیے ہے‘۔
یہ واضح نہیں ہے کہ شمالی کوریا نے جوہری میزائل بنانے کے لیے درکار ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کر لی ہے، جو کروز میزائل پر لے جانے کے لیے کافی ہے لیکن شمالی کوریا کے لیڈر کم جونگ ان نے رواں برس کے شروع میں کہا تھا کہ چھوٹے بم تیار کرنا ایک اولین مقصد ہے۔
ڈان کی رپورٹ کے مطابق شمالی اور جنوبی کوریا اسلحے کی تیز دوڑ میں مبتلا ہیں جس کے بارے میں تجزیہ کاروں کو خدشہ ہے کہ خطے کو طاقتور نئے میزائلوں سے بھر دیا جائے گا۔ جنوبی کوریا کی فوج نے یہ نہیں بتایا کہ آیا اس نے شمالی کوریا کے تازہ ترین تجربات کا پتہ لگایا ہے لیکن اس نے کہا کہ وہ امریکہ کے تعاون سے ایک تفصیلی تجزیہ کر رہا ہے۔