امریکہ میں مقیم تین ماہرین اقتصادیات نے پیر کے روز 2021 کا نوبل انعام (Nobel in Economics) جیتا ہے، ان تینوں کو یہ انعام غیر ارادی تجربات یا دوسرے الفاظ میں قدرتی تجربات سے نتائج اخذ کرنے کے کام کے اعتراف میں دیا گیا ہے۔
برکلے میں یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے پروفیسر ڈیوڈ کارڈ کو انعام کا ایک نصف حصہ دیا گیا ہے جبکہ دوسرے نصف کو ماساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے جو شوا اینگرسٹ اور اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے گائیڈو امبینس میں مشترکہ طور پر تقسیم کیا گیا ہے۔
رائل سویڈش اکیڈمی آف سائنسز نے کہا کہ تینوں نے "معاشی علوم میں تجرباتی کام کو مکمل طور پر نئی شکل دی ہے۔"
دوسرے نوبل انعامات کے برعکس اکنامکس ایوارڈ الفریڈ نوبل کی مرضی سے قائم نہیں کیا گیا تھا بلکہ سویڈش مرکزی بینک نے 1968 میں ان کی یاد میں قائم کیا تھا، جس کا پہلا فاتح ایک سال بعد منتخب کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل امن کا نوبل انعام 2021 فلپائن کی صحافی ماریہ ریسا اور روس کے دمتری مراتوف کو مشترکہ طور پر ان کے اظہار رائے کی آزادی کے لیے کی جانے والی کوششوں کے اعتراف میں دیا گیا ہے۔
ادب کے میدان میں قابل ذکر کام کرنے کے اعتراف میں نوبل انعام 2021 (Nobel in Literature) تنزانیہ کے عبدالرزاق گورنہ کو دیا گیا ہے۔