کیرن پیئرس رواں ماہ سکیورٹی کونسل کے اجلاس کی سربراہی کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس بار مسئلہ کشمیر کو اس لیے منتخب نہیں کیا گیا ہے کیونکہ سلامتی کونسل کو حال ہی میں اس پر تبادلہ خیال کرنے کا موقع ملا تھا اور ہمیں سلامتی کونسل کے کسی بھی ممبر نے اجلاس کے شیڈول کے لیے نہیں کہا ہے۔
میڈیا بریفنگ کے دوران عرب کے نمائندے نے کیرن پیئرس سے پوچھا کہ کیا سکیورٹی کونسل کشمیر پر بحث کرے گی، اس نے الزام بھی لگایا ہے کہ وہاں مسلمانوں کو قتل کیا جارہا ہے۔ کیرن پیئرس نے کہا کہ ہم نے ابھی تک کچھ بھی شیڈول نہیں کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ' دنیا میں بہت سارے معاملات چل رہے ہیں اور ہر ماہ صدارت میں کچھ ایسے مسائل اٹھائے جاتے ہیں جو سلامتی کونسل کے کاروبار کے حصے کے طور پر باقاعدگی سے طے شدہ نہیں ہوتے ہیں۔'
واضح رہے کہ 5 اگست کو مرکزی حکومت کی جانب سے جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کے بعد چین کی درخواست پر سکیورٹی کونسل نے کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے بند دروازہ اجلاس منعقد کیا تھا۔
سکیورٹی کونسل نے کوئی بھی کارروائی نہیں کی۔ یہاں تک کہ اجلاس کے بعد پریس بیان بھی جاری نہیں کیا تھا۔
مرکزی حکومت نے دفعہ 370 کے تحت جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے تقریباً تین ماہ بعد ریاست کو سرکاری طور پر دو مرکزی علاقے 'جموں و کشمیر' اور 'لداخ' میں تقسیم کردیا۔ جموں و کشمیر میں قانون سازی کا تسلسل برقرار ہے جیسے پڈوچیری میں ہے، لیکن لداخ چنڈی گڑھ کی طرح بغیر قانون ساز رکھا گیا ہے۔
دو روز قبل سرینگر کے راج بھون میں گریش چندر مُرمو نے مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر کے پہلے لیفٹننٹ گورنر کے عہدے کا حلف لیا تھا جبکہ رادھا کرشنا ماتھر کو مرکز کے زیر انتطام علاقہ لداخ کے پہلے لیفٹننٹ گورنرکے عہدہ کا حلف دلایا گیا تھا۔