مقامی میڈیا نے انتظامی افسر کے حوالے سے بتایا کہ سکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر نو ہو گئی ہے۔ مظاہرے کے دوران کئی افراد زخمی ہوئے ہیں، اس سے قبل ملنے والی رپورٹ کے مطابق پانچ لوگوں کے مرنے کی بات کہی گئی تھی۔
سکیورٹی فورسز نے سابق صدر ایوو مورالیز کے استعفیٰ کے بعد خود کو عبوری صدر کا اعلان کرنے والی جينن آنیز کے خلاف مظاہرہ کر رہے لوگوں پر آنسو گیس کے گولے داغے اور انہیں حراست میں لے لیا۔
پیزنا - 7 اخبار نے جمعہ کو بتایا تھا کہ مظاہرین کی موت گولی لگنے کی وجہ سے ہوئی تاہم پولیس نے کہا ہے کہ اس نے مظاہرین پر گولیاں نہیں چلائیں بلکہ انہیں کھدیڑنے کے لئے صرف کیمیائی مادہ کا استعمال کیا۔ پولیس نے مظاہرین پر گولیاں چلانے کے لئے فوج کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
قابل غور ہے کہ بولیویا میں جاری احتجاج و مظاہرہ کے درمیان مسٹر مورالیز اور نائب صدر الوارو گارسیا لنیرا نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیاتھا۔
وہ گذشتہ ہفتہ سے میکسیکو میں پناہ لئے ہوئے ہیں۔
مورالیز کے انتخابات میں دوسری بار فاتح رہنے کے بعد 20 اکتوبر سے وہاں احتجاج و مظاہرہ ہو رہے ہیں۔ بولیویا کی اپوزیشن پارٹی نے انتخابی نتائج میں دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے اسے ماننے سے انکار کر دیا تھا۔