امریکہ کے مطابق وہ، ایران کو نیوکلیئر اسلحہ اور بین براعظمی بیالسٹک مزائیلوں کے حصول سے روکنا چاہتا ہے اور مشرقی وسطی میں اس کے اثر کا جواب دینے کا خواہاں ہے۔
'امریکہ، ایران کے ساتھ جنگ نہیں چاہتا'
امریکہ کے وزیر خارجہ مایئک پومپیو نے کہا کہ ایران کو سمجھ لینا چاہئے کہ امریکی مفادات یا شہریوں کے خلاف ان کے یا ان کے کسی بھی ساتھی کی جان سے کئے گئے کسی بھی قسم کے حملے کا کرارا اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔
پومپیو نے کہا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن ایران کی جانب اگر امریکی مفادات یا شہریوں کو کوئی خطرہ لاحق ہوگا تو ہم اس کا بھرپور اور سخت جواب دیں گے۔
امریکی کی جانب سے ایران پر دباؤ بنانے کا عمل جاری ہے۔ امریکہ اور ایران کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران امریکی فوج کے چار طاقتور بمبار طیارے B-52 قطر میں امریکی فوجی اڈّے پر اُتر گئے ہیں۔
اس کے علاوہ امریکی حکام نے فضائی دفاع کے میزائل سسٹم 'پیٹریاٹ' کو اپنے بحری بیڑے یو ایس ایس آرلنگٹن کے ہمراہ مشرق وسطی کی جانب روانہ کر دیا ہے جبکہ امریکہ نے ایران پر الزام لگایا کہ وہ خطے میں امریکی تنصیبات پر حملے کرنے کی تیاریاں کر رہا ہے وہیں ایران نے الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ امریکی دعویٰ اُسی طرح کی ایک جعلی انٹیلیجینس پر مبنی رپورٹ ہے جو امریکہ نے عراق پر حملے سے قبل دنیا کے سامنے پیش کی تھی۔