امریکہ کے نو منتخب صدر جو بائیڈن نے بھارتی نژاد عذرا ضیا کو اپنی کابینہ میں اہم عہدے پر نامزد کیا ہے۔ عذرا ضیا کا تعلق ریاست بہار کے چمپارن خطے سے ہے۔ ان کے والدین کئی دہائی قبل امریکہ چلے گئے تھے اور وہیں مقیم ہوگئے تھے۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق عذرا ضیا ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف سنہ 2018 میں احتجاج کرتے ہوئے غیر ملکی سروس کو چھوڑ دیا تھا۔
عذرا ضیا کو شہری سیکیورٹی، جمہوریت اور حقوق انسانی کا سیکریٹری نامزد کیا گیا ہے۔
سنہ 2012 سے 2014 تک عذرا ضیا نے ہیومن رائٹس اور لیبر کے بیورو آف ڈیموکریسی میں اسسٹنٹ سیکریٹری اور پرنسپل ڈپٹی اسسٹنٹ سیکریٹری کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکی ہیں۔
عذرا ضیا سنہ 1990 میں غیر ملکی سروس میں شامل ہوئیں اور نئی دہلی، مسقط، دمشق، قاہرہ اور کنگسٹن میں اپنی خدمات انجام دی۔ سنہ 2011 سے 2012 تک وہ نائب سیکریٹری خارجہ کی چیف آف اسٹاف تھیں اور انہوں نے عرب بہار کے بارے میں امریکی ردعمل کی تشکیل میں مدد کی اور ابھرتی طاقتوں کے ساتھ امریکی مداخلت کو مزید گہرا کرنے کے لیے کام کیا۔
یہ بھی پڑھیں: 'بائیڈن پہلے دس دنوں میں کورونا بحران سمیت کئی احکامات پر دستخط کریں گے'
عذرا ضیا ڈپٹی ایگزیکیوٹیو سیکریٹری، ایگزیکیوٹیو سیکرٹریٹ اسٹاف کی ڈائریکٹر اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کوآرڈینیٹر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دے چکی ہیں۔
عذرا ضیا کو فرانس کے اعلی شہری اعزاز لیجن ڈہونور، صدارتی رینک ایوارڈ، اعلی درجے کے 15 اعزازات اور سینئر پرفارمنس ایوارڈز سمیت کئی طرح کے اعزازات سے نوازا جا چکا ہے۔
وہ امریکہ کے جارج ٹاؤن یونیورسٹی سے اسکول آف فارن سروس میں گریجویٹ ہیں۔