بھارت نے اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل میں کہا ہے کہ وہ دہشت گردی پھیلانے والے، انسانیت کے دشمنوں کے خلاف ہمشیہ آواز بلند کرتا رہے گا۔
بھارت نے اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کے ساتھ آئندہ دو برسوں کے لیے غیر مستقل ممبرشپ کا آغاز کیا ہے۔ اسی کے پیش نظر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اسٹیک آوٹ میں بھارت کا پرچم بھی لہرایا گیا۔
اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل نمائندے ٹی ایس تیرمورتی نے پیر کو یہاں سلامتی کونسل کے اسٹیک آؤٹ میں منعقدہ خصوصی تقریب میں کہا کہ بھارت دہشت گردی کے خلاف ہمشیہ اپنی آواز بلند کرتا رہے گا۔
خصوصی تقریب کے دوران بھارت سمیت سلامتی کونسل کے پانچ نئے غیر مستقل ممبران ناروے، کینیا، آئرلینڈ اور میکسیکو کے پرچم بھی لہرائے گئے۔
تیرمورتی نے بھارتی ترنگا نصب کیا اور کہا کہ بھارت نے آٹھویں بار سلامتی کونسل کی رکنیت حاصل کی ہے اور بھارت کی طرف سے یہاں نمائندگی کرنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔
یو این ایس سی میں بھارت سمیت جو پانچ نئے غیر مستقل ممبر بنے ہیں، ان میں ناروے، کینیا، آئرلینڈ اور میکسیکو شامل ہے۔ انہوں نے کہا 'بھارت کی سلامتی کونسل میں شمولیت ایک بڑی جمہوریت کے طور پر ہوتی ہے۔ہم کشمیر سے لے کر کنیا کماری تک ایک جٹ ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ بھارت سلامتی کونسل میں اپنے دو سال کے دوران انسانی حقوق کو یقیبی بنانے، آزادی، عالمی امن، اور عوام کو تحفظ فراہم کرنے پر زور دے گا، بھارت ترقی پزید دنیا کے لیے ایک آواز بنے گا۔
یہ بھی پڑھیے
سنٹرل وسٹا پروجیکٹ کو سپریم کورٹ کی ہری جھنڈی
انہوں نے کہا 'ہم انسانیت کے دشمن یعنی دہشت گردوں کے خلاف اپنی آواز بلند کرنے میں کبھی بھی شرمائیں گے نہیں'۔
یو این ایس سی میں بھارت سمیت جو پانچ نئے غیر مستقل ممبر بنے ہیں، ان میں ناروے، کینیا، آئرلینڈ اور میکسیکو شامل ہے۔ یو این ایس سی میں اس سے پہلے غیر مستقل ممبرس کی فہرست میں استونیا، نایجر، سینٹ ونسینٹ، گریندائینس، تنوشیہ اور وائتنام شامل ہیں۔
اگست 2021 میں بھارت یو این ایس سی کا صدر ہوگا اور 2022 میں ایک ماہ کے لئے ایک بار پھر کونسل کی صدارت کرے گا۔ ہر ماہ میں الگ الگ ملک کونسل کی صدارت کرے گا۔