جنیوا میں بھارت کے فرسٹ سکریٹری پیون بڈھے نے کہا کہ ہم او آئی سی کے ذریعہ جموں و کشمیر سے متعلق ریفرنس کو مسترد کرتے ہیں کیوں کہ اول روز سے ہی ہمارا موقف ہے کہ جموں و کشمیر کا پورا علاقہ بھارت کا اٹوٹ حصہ ہے۔
او آئی سی نے خود اپنے ایجنڈے کو پامال کرنے کے لیے پاکستان کو اس کا غلط استعمال کرنے کی اجازت دی ہے۔ او آئی سی کے اراکین کو یہ فیصلہ کرنا ہے کہ وہ پاکستان کو ایسا کرنے کی اجازت دینا ان کے مفاد میں ہے یا نہیں۔
بھارت نے ہیومن رائٹس کونسل میں بھی پاکستان سے بات کی اور جواب میں بھارت کے موقف کی وضاحت فرسٹ سکریٹری بڈھے نے یہ کہہ کر پیش کی کہ یہ پاکستان کی عادت بن چکی ہے کہ وہ اپنے مفاد پرست مقاصد کے لیے من گھڑت داستانوں سے بدنام کرنے کی کوششیں کرتا رہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کا مرکز بن چکا ہے، کس بھی ملک کو انسانی حقوق کو پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی بلکہ اس کا مواخذہ کیا جانا بھی ضروری ہے۔