اردو

urdu

ETV Bharat / international

فرانس نے امریکہ اور آسٹریلیا سے اپنے سفیروں کو واپس بلایا - فرانس اپنے سفیر واپس بلا لیا

فرانس نے آسٹریلیا سے آبدوز معاہدے کی منسوخی کے ردعمل میں امریکی اور آسٹریلیا سے اپنے سفیروں کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ فرنسیسی وزیر خارجہ ژان یوز لی ڈریان نے کہا کہ سفیروں کو صدر ایمنول میکرون کی درخواست پر مشاورت کے لیے بلایا گیا ہے۔

فرنسیسی وزیر خارجہ ژان یوز لی ڈریان
فرنسیسی وزیر خارجہ ژان یوز لی ڈریان

By

Published : Sep 18, 2021, 1:20 PM IST

فرانس نے جمعہ کے روز آبدوز کے معاہدے پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے امریکہ اور آسٹریلیا سے اپنے سفیروں کو واپس بلا لیا ہے۔ وزیر خارجہ ژان یوز لی ڈریان نے کہا کہ سفیروں کو مشاورت کے لیے واپس بلا لیا گیا ہے۔

لی ڈریان نے یہ بھی کہا کہ آسٹریلیا کا پیرس کے ساتھ سب میرین ڈویلپمنٹ پروگرام کو منسوخ کرنے کا فیصلہ اور امریکہ کے ساتھ نئی شراکت داری کا اعلان اتحادیوں اور شراکت داروں کے درمیان ناقابل قبول رویہ ہے۔

وزیر خارجہ ژان یوز لی ڈریان نے کہا "صدر جمہوریہ کی درخواست پر میں نے امریکہ اور آسٹریلیا میں اپنے دو سفیروں کو مشورے کے لیے فوری طور پر واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔"

یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب آسٹریلیا نے اس ہفتے کے شروع میں اعلان کیا تھا کہ وہ امریکا اور برطانیہ کے ساتھ ایٹمی آبدوز بنانے کا معاہدہ کر لیا ہے، جس کے بعد اس نے فرانس کے ساتھ کیا گیا 50 ارب ڈالرز کا آبدوز کا معاہدہ منسوخ کر دیا تھا۔

اس معاہدے کا اعلان امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا نے سہ فریقی سیکورٹی معاہدے "AUKUS" کے اجراء کے موقع پر کیا۔

وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے جمعہ کو کہا کہ امریکہ کو فرانس کے فیصلے پر افسوس ہے اور دونوں ممالک کے درمیان اختلافات کو دور کرنے کے لیے آنے والے دنوں میں کام کرے گا۔

وہیں آسٹریلیا نے ہفتے کے روز کہا کہ اسے فرانس کے فیصلے پر بھی افسوس ہے، انہوں نے مزید کہا کہ وہ فرانس کے ساتھ اپنے تعلقات کو اہمیت دیتا ہے اور کئی دیگر مسائل پر پیرس کے ساتھ رابطے میں رہے گا۔

آسٹریلیا کے وزیر خارجہ نے کہا کہ آسٹریلیا فرانس کے ساتھ اپنے تعلقات کی قدر کرتا ہے۔ ہم مشترکہ اقدار کی بنیاد پر مشترکہ دلچسپی کے کئی مسائل پر فرانس کے ساتھ دوبارہ مشغول ہونے کے منتظر ہیں۔

امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا کا نئے انڈو پیسفک سیکورٹی معاہدے پر اتفاق

وہیں، ایک بیان میں وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان ایملی ہارن نے کہا ’’ہم فرانسیسی سفیر فلپ ایٹین کو واپس بلانے کے حوالہ سے اپنے فرانسیسی ساتھیوں سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ ہم ان کی پوزیشن کو سمجھتے ہیں اور آنے والے دنوں میں اپنے اختلافات کو دور کرنے کی پوری کوشش کریں گے، جیسا کہ ہم نے اپنے طویل اتحاد کے دوران دیگر مسائل پر بات چیت کی‘‘۔

واضح رہے کہ بدھ کو امریکی صدر جو بائیڈن نے آسٹریلیا، امریکہ اور برطانیہ کے نئے دفاعی اتحاد کا اعلان کیا تھا جس کے تحت امریکی ایٹمی آبدوز ٹیکنالوجی آسٹریلیا کو منتقل کی جائے گی۔ اس نئے دفاعی معاہدے کو چین کے پھیلتے اثرورسوخ کے توڑ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

اس معاہدے پر فرانس اس وجہ سے مشتعل ہوا کہ اس کی آسٹریلیا کو روایتی آبدوزیں فروخت کرنے کا معاہدہ ختم ہو گیا ہے جو سنہ 2016 میں طے پایا تھا اور جس کی مالیت 50 ارب آسٹریلوی ڈالر تھی۔

وہیں، چین نے امریکا، آسٹریلیا اور برطانیہ کے دفاعی معاہدے 'آکوس‘ کی مذمت کرتے ہوئے اسے 'انتہائی غیر ذمہ دارانہ‘ فعل قرار دیا ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لی جِیان نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ ”علاقائی امن اور استحکام کو بری طرح متاثر کرے گا اور اس سے اسلحے کی دوڑ میں شدت آ جائے گی۔"

ABOUT THE AUTHOR

...view details