امریکہ کی نویں سرکٹ اپیلیئٹ عدالت نے سوڈان، نکاراگوا، ہیٹی اور ال سلواڈور سے 'غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلے کی منظوری دے دی ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ نے ان ممالک سے 'غیر قانونی' تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے لئے عارضی طور پر محفوظ حیثیت (ٹی پی ایس) مرتب کرنے کا فیصلہ کیا، جس پر سان فرانسسکو کی ایک عدالت نے پابندی عائد کردی تھی۔
امریکی حکومت نے اس سلسلے میں ضلعی عدالت کی ہدایت کو اپیلیئٹ عدالت میں چیلنج کیا۔
حکومت نے اپنی اپیل میں کہا کہ ضلع عدالت نے اس سلسلے میں مکمل سمجھداری والا فیصلہ جاری نہیں کیا ہے۔
سوڈان سمیت چار ممالک کے تارکین کو ملک بدر کرنے کی منظوری اپیلیئٹ عدالت نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ 'ہم نے ٹی پی ایس قانون پڑھا ہے اور اسی بنا پر ہم نے امریکی نفسیاتی تنظیم (اے پی اے) کے اس سلسلہ میں عدالتی جائزہ لینے کی اپیل مسترد کردی ہے'۔
اس کا مزید کہنا ہے کہ 'ہمارا ماننا ہے کہ مدعی اس سلسلہ میں اٹھے سنگین سوالوں کے حوالہ سے اپنے حق میں ثبوت وشواہد پیش کرنے میں ناکام ثابت ہوا ہے ۔ لہذا ہم ضلعی عدالت کے پہلے فیصلے کو کالعدم کرتے ہیں'۔
واضح رہے کہ سان فرانسسکو کی عدالت نے 2018 میں ان چاروں ممالک سے تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلہ پر روک لگا دی تھی۔