اردو

urdu

کیپیٹل ہل فسادات: عدالت نے انکوائری کمیٹی کو دستاویزات جمع کرانے پرعارضی پابندی لگائی

ڈسٹرکٹ آف کولمبیا سرکٹ کی امریکی عدالت برائے اپیل نے جمعرات کو ٹرمپ کی انتظامی قیام کی درخواست کو قبول کر لیا۔ عارضی قیام کا مقصد عدالت کو دستاویز کے اجراء کے خلاف ٹرمپ کے دلائل پر غور کرنے کا وقت دینا ہے۔ مذکورہ دستاویزات جمعہ کے روز جاری کی جانی تھیں۔ اپیل کورٹ نے معاملے کی سماعت کے لیے 30 نومبر کی تاریخ مقرر کی ہے، اس وقت تک یہ عارضی پابندی برقرار رہے گی۔

By

Published : Nov 12, 2021, 1:08 PM IST

Published : Nov 12, 2021, 1:08 PM IST

Capitol Hill riots
Capitol Hill riots

واشنگٹن: امریکہ کی ایک وفاقی اپیل عدالت نے کیپیٹل ہل (پارلیمنٹ بلڈنگ) میں 6 جنوری کو ہونے والے فسادات کی تحقیقات کرنے والی ہاؤس کمیٹی کو متعلقہ دستاویزات جمع کرانے کے معاملے میں عارضی طور پر پابندی لگا دی ہے۔ اس حوالے سے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے درخواست کی تھی۔

ڈسٹرکٹ آف کولمبیا سرکٹ کی امریکی عدالت برائے اپیل نے جمعرات کو ٹرمپ کی انتظامی قیام کی درخواست کو قبول کر لیا۔ عارضی قیام کا مقصد عدالت کو دستاویز کے اجراء کے خلاف ٹرمپ کے دلائل پر غور کرنے کا وقت دینا ہے۔ مذکورہ دستاویزات جمعہ کے روز جاری کی جانی تھیں۔ اپیل کورٹ نے معاملے کی سماعت کے لیے 30 نومبر کی تاریخ مقرر کی ہے، اس وقت تک یہ عارضی پابندی برقرار رہے گی۔

اس سے قبل امریکی ڈسٹرکٹ جج تانیا چٹکن نے ٹرمپ کے وکلاء کی جانب سے ابتدائی حکم امتناعی جاری کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذہ: سینیٹ میں تشدد کا ویڈیو بطور ثبوت پیش

انہوں نے کہا کہ صدر جو بائیڈن کے پاس یہ فیصلہ کرنے کا "معقول اختیار" ہے کہ آیا کمیٹی کی طرف سے درخواست کی گئی دستاویزات انہیں دی جائیں یا نہیں۔ ٹرمپ کی جانب سے کمیٹی کو دستاویزات نہ دینے کی اپیل کی گئی تھی۔ ان دستاویزات میں فون پر ہونے والی گفتگو، تبصروں اور تقاریر وغیرہ کا ریکارڈ شامل ہے۔

واضح رہے کہ ٹرمپ نے صدارتی انتخاب میں شکست قبول نہیں کی تھی اور انہوں نے 3 نومبر کو ہونے والے انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگایا تھا۔ ٹرمپ کے ان الزامات کے درمیان 6 جنوری کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ان کے حامیوں نے مبینہ طور پر تشدد کیا تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details