مائیکروسافٹ کمپنی کے شریک بانی اورچیئرمین بل گیٹس کے ادارے بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن نے كووڈ -19 کے خلاف جاری جنگ میں 15 کروڑ ڈالر کا اضافی عطیہ دینے کا اعلان کیا ہے۔
اس کے ساتھ ہی بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی جانب سے اب تک كووڈ -19 سے نمٹنے کے لئے کل 25 کروڑ ڈالر کا تعاون کیا گیا ہے۔
فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق اس اضافی رقم کا استعمال ڈايگنوسٹكس، علاج اور ویکسین کی تیاری میں کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ اس مالی امداد سے كووڈ -19 سے برسرپیکار افریقی اور جنوبی ایشیائی ممالک کی بھی مدد کی جائے گی۔
مسٹر گیٹس نے کہا كووڈ -19 قیود وحدود کے قانون کو نہیں مانتا. انہوں نے کہا اگلے چند مہینوں میں زیادہ ترملک کورونا وائرس انفیکشن کی رفتار کو کم کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں یا اس کے باوجود کسی اور ملک سے یہ وبا دوبارہ پھیل سکتی ہے۔
عالمی برادری کو یہ سمجھنا ہوگا کہ كووڈ -19 وبا اگر کسی ایک جگہ بھی ہے تو اس پر قابو پانے کی پوری کوشش ہونی چاہئے۔ اس وبا پر فتح حاصل کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر بین الاقوامی فنڈنگ اور تعاون کی ضرورت ہو گی۔
اس سے قبل بل گیٹس نے کورونا کے مسلسل بڑھتے متا ثرین کے درمیان امریکہ کی جانب سے عالمی ادارہ صحت کی فنڈنگ روکنے کے فیصلے کوخطرناک قرار دیا تھا۔
انہوں نے کہاتھا کہ ڈبلیو ایچ او کی جانب سے کئے جا رہے کاموں سے كووڈ -19 کے انفیکشن کو تیزی سے پھیلنے سے روکنے میں مدد ملی ہے، اگر ڈبلیوایچ او کا کام رک جاتا ہے تو کوئی دوسری تنظیم اس کا مقام نہیں لے سکتا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ وقت میں دنیا کو ڈبلیو ایچ او کی پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے۔
خیال رہے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ڈبلیوایچ او کو دیئے جانے والے فنڈ کو روکنے کی ہدایت دی ہے۔ مسٹر ٹرمپ نے ڈبلیو ایچ او پرکورونا وائرس کے انفیکشن کو پھیلنے سے روکنے میں ناکام رہنے اور اس سے متعلق صحیح معلومات چھپانے کا الزام لگایا ہے۔
قابل غور ہے کہ امریکہ ڈبلیو ایچ او کو سالانہ 40 سے 50 کروڑ ڈالر کی مالی امداد فراہم کرتا ہے۔