امریکہ کے کثیر الاشاعت اخبار 'نيويارك ٹائمز' نے منگل کو شائع اپنی ایک رپورٹ میں امریکہ کی وزارت دفاع پنٹاگن حکام کے حوالہ سے یہ اطلاع دی۔
امریکہ چین اور روس سے مل رہے سیکورٹی چیلنجز کے پیش نظر یہ قدم اٹھانے پر غور کر رہا ہے۔
اس کے علاوہ امریکہ کا نائیجر میں حال میں بنے ڈرون مرکز کو چھوڑنے کا بھی منصوبہ ہے۔
مزید پڑھیں : افغانستان: فوج کی کارروائی میں 109 شدت پسند ہلاک
اطلاعات کے مطابق مالی، نائیجر اور برکینا فاسو میں دہشت گردوں کے خلاف مہم میں شامل فرانس کی فوج کو بھی امریکہ اپنی مدد دینا بند کرے گا۔
قابل غور ہے کہ امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر کئی بار کہہ چکے ہیں کہ ان کا حتمی مقصد دنیا بھر میں چل رہے انسداد دہشت گردی کی مہمات كو کم کرنا ہے تاکہ وہاں تعینات امریکی فوجیوں كو یا تو گھر بھیجا جا سکے یا ہند- بحرالکاہل کے علاقے میں چین اور روس سے مل رہے سیکورٹی چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لئے وہاں تعینات کیا جا سکے۔