جنوبی امریکی ملک بولیویا کے دوسرے نائب اسپیکر جیئنن آنیز نے کہا کہ ’ہم آئینی نظام کو برقرار رکھنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں اور اس وجہ سے ہم نے تمام اتحادی اور سینیٹر کی آج میٹنگ بلائی ہے‘۔ اس سے پہلے انہوں نے کہا تھا کہ بولیویا میں 22 جنوری 2020 تک ایک بار پھر انتخابات کرائے جائیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ بولیویا میں اکتوبر میں انتخابات کرائے گئے تھے اور سرکاری انتخابی نتائج کے مطابق مورالیز پہلے راؤنڈ میں کامیاب رہے تھے لیکن اپوزیشن پارٹی کے رہنما کارلوس میسا نے مورالیز پر الیکشن میں جوڑ توڑ کا الزام لگاتے ہوئے نتائج کو ماننے سے انکار کر دیا تھا جس کے بعد وہاں صورتحال کشیدہ ہوگئے۔
اس دوران امریکی ادارہ او ایس کی ابتدائی رپورٹ میں بھی اکتوبر میں ہوئے انتخابات میں دھاندلی کی بات سامنے آئی تھی۔ انتخابی نتائج کے بعد بولیویا میں تشدد بھڑک اٹھا تھا اور حکومت کے خلاف لوگ سڑکوں پر مظاہرہ کر رہے تھے جس کے بعد گذشتہ اتوار کو مورالیز نے اپنے عہدہ سے استعفی دے دیا تھا۔