اردو

urdu

ETV Bharat / international

ٹرمپ اور جو بائیڈن کے درمیان تلخ ترین بیان بازی - Trump

نومبر کی 3 تاریخ کو امریکہ میں صدارتی انتخابات ہونے ہیں۔ ایسے میں دونوں صدارتی امیدوار ووٹروں کو لبھانے کی کوشش میں اپنی بیان بازی میں تلخی ظاہر کر رہے ہیں۔

sdf
sdf

By

Published : Sep 1, 2020, 5:17 PM IST

امریکہ میں انتخابات کی تاریخ کے نزدیک آتے ہی بیان بازیوں کا سلسلہ تلخ ترین ہوتا جا رہا ہے۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ڈیموکریٹک امیدوار جوبائیڈن پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ وہ محض ایک کٹھ پتلی ہیں اور ان کے نومبر میں صدر کے عہدہ کا انتخاب جیتنے پر امریکہ میں انقلاب آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ 'بائیڈن چیزوں کو درست نہیں کریں گے بلکہ ان پر قبضہ کرلیں گے۔ وہ ایک کمزور انسان کے ساتھ ہی محض ایک کٹھ پتلی ہیں۔ اس لئے چیزیں صحیح نہیں ہونے والی ہیں۔ آپ کے شہروں پر قبضہ کرلیں گے۔ یہ ایک انقلاب ہے جسے آپ سمجھتے ہیں۔ یہ ایک انقلاب ہے اور ملک کی عوام اس کے ساتھ کھڑے نہیں ہوں گے'۔

ٹرمپ کے مطابق 'اس انقلاب کے لئے مالی امداد ایسے بے وقوف لوگوں سے مل رہی ہے جو بہت امیر ہیں لیکں انہیں اس بات کا علم نہیں ہے کہ اگر کبھی حقیقت میں بائیڈن فاتح ہوئے تو انہیں سب سے پہلے نظرانداز کیا جائے گا'۔

بائیڈن نے پیر کو الزام لگایا ہے کہ ٹرمپ مخالف مظاہروں سے متاثر ملک کو متحد کرنے کے بجائے اسے اور تقسیم کر رہے ہیں اور ان کے لفظ اور پیغام قانون وانصرام قائم کرنے کے بجائے طوائف الملوکی کی بیچ بو رہے ہیں۔

جو بائیڈن کی یہ تنقید ٹرمپ سمیت کئی ریپلیکن رہنماوں کے ذریعہ مسلسل ان کی اور ڈیموکریٹک کی تنقید کے بعد آئی ہے۔ ٹرمپ نے ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنماوں پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے اپنی پارٹی کی برسراقتدار ریاستوں اور شہروں میں تین مہینوں سے 'بلیک لائیوز میٹر' موضوع پر ہورہے تشدد پر مبنی تحریک کی مذمت نہیں کی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details