موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قریب دو ہفتے قبل بھارت کا دورہ کرنے والے وزیر دفاع مارک ایسپر کو ہٹا دیا ہے اور ان کی جگہ نیشنل کاؤنٹر ڈیفنس سنٹر کا سربراہ کرسٹوفر سی ملز کو محکمہ دفاع کا قائم مقام سربراہ مقرر کیا ہے۔
مارک ایسپر امریکی صدر کے دوسرے سکریٹری برائے دفاع تھے جن سے قبل جیمز میٹیس نے شام میں فوج کے بارے میں صدر کے ساتھ پالیسی اختلافات کے سبب استعفیٰ دے دیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئٹ کرکے یہ اطلاع دیتے ہوئے لکھا کہ 'مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہورہی ہے کہ نیشنل کاؤنٹر انٹی ٹیررازم سینٹر کے انتہائی معزز ڈائریکٹر کرسٹوفر سی ملر کو متفقہ طور پر سینیٹ نے قائم مقام وزیر دفاع مقرر کیا ہے ، جس پر فوری طور پر عمل درآمد ہوگا'۔
انہوں نے کہا کہ 'کرسٹوفر بہت اچھا کام کریں گے اور ایسپر کو اب ہٹا دیا گیا ہے۔ وزیر دفاع کی حیثیت سے ان کی خدمات کے لئے میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں'۔
واضح رہے کہ مارک ایسپر کے پاس وزیر دفاع کی حیثیت سےعہدے پر قائم رہنے کے لئے صرف دو ماہ باقی تھے، کیونکہ ٹرمپ صدارتی انتخاب ہار چکے ہیں۔ مارک ایسپر کو وزیر دفاع کے عہدے سے ہٹانے نے ٹرمپ حکومت مزید کمزور ہوگئی ہے۔