اردو

urdu

ETV Bharat / international

تنزانیہ کے چرچ میں بھگدڑ کے دوران 20 افراد ہلاک - چرچ میں بھگدڑ

عینی شاہدین کے مطابق خود کو پیغمبر ہونے کا دعوی کرنے والے شخص موامپوسا نے جیسے ہی مقدس تیل زمین پر انڈیلا، جس کے بارے میں دعوی کیا جاتا ہے کہ اس تیل سے جلد کی بیماریوں کا علاج کیا جا سکتا ہے، تبھی لوگوں کی بڑی تعداد نے اس تیل کی طرف رخ کیا، اور تبھی یہ حادثہ پیش آیا۔

تنزانیہ کے چرچ میں بھگدڑ کے دوران 20 افراد ہلاک
تنزانیہ کے چرچ میں بھگدڑ کے دوران 20 افراد ہلاک

By

Published : Feb 2, 2020, 3:13 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 9:38 PM IST

افریقی ملک تنزانیہ کے حکام کے مطابق ایوانجلکینس چرچ میں بھگدڑ کے دوران تنزانیہ میں کم از کم 20 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔

موشی کے شمالی قصبے میں ضلعی کمشنر کے سرکاری عہدیدار کیپی واریوبا نے بتایا کہ انھیں خدشہ ہے کہ ہفتے کی سہ پہر کو پیش آنے والے اس حادثے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔

واریوبا نے اے ایف پی کو بتایا کہ اب تک 20 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، لیکن ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے، کیونکہ وہاں کچھ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب عبادت کرنے والوں کا ہجوم معروف عیسائی مبلغ بونیفیس موامپوسا کی قیادت میں ایک عبادت کی تقریب میں شامل ہو رہا ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق خود کو پیغمبر ہونے کا دعوی کرنے والے شخص موامپوسا نے جیسے ہی مقدس تیل زمین پر انڈیلا، جس کے بارے میں دعوی کیا جاتا ہے کہ اس تیل سے جلد کی بیماریوں کا علاج کیا جا سکتا ہے، تبھی لوگوں کی بڑی تعداد نے اس تیل کی طرف رخ کیا، اور تبھی یہ حادثہ پیش آیا۔

ایک دوسرے عینی شاہد نے بتایا کہ یہ حادثہ انتہائی خوفناک تھا، جب لوگ ایک دوسرے کو روندتے ہوئے چلے گئے، جس میں 20 افراد ہلاک ہو گئے اور متعدد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

Last Updated : Feb 28, 2020, 9:38 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details